جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ہم نے حکومت کا مسودہ مکمل مسترد کردیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کہہ رہی ہے کہ ہمارا کوئی مسودہ ہے نہیں، انہوں نے سوال کیا کہ مسودہ کسی کو دیا گیا اور کسی کو نہیں، جو مسودہ مہیا گیا گیا وہ کیا تھا؟
انہوں نے کہا کہ جو کچھ ہمارے حوالے کیا گیا ہم نے اس کا مطالعہ کیا، یہ مسودہ کسی صورت قابل قبول نہیں اور نہ ہی قابل عمل ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم اس مسودے کا ساتھ دیتے تو یہ ملک، قوم کی امانت میں خیانت ہوتی۔
جب ان سے سوال کیا گیا کہ آج بانی پی ٹی آئی نے آپ سے متعلق کسی سوال کا جواب نہیں دیا تو مولانا فضل الرحمان مسکراتے ہوئے کہنے لگے کہ ’میں بھی جواب نہیں دے رہا۔‘
جے یو آئی سربراہ کا کہنا تھا کہ میں اس معاملے پر مزید کوئی بات نہیں کرنا چاہتا۔
آج ہم دونوں نے متفقہ طور پر مسودے کو مسترد کردیا ہے، بیرسٹر گوہر
دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان سے بڑی خوشگوار مولاقات ہوئی جس میں خواجہ آصف کے مسودے سے متعلق بات ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف نے کہا تھا ڈرافٹ وہی تھا جس کے کچھ مندرجات ایوان میں آئے، بلاول بھٹو کا کہنا تھا یہ وہ مسودہ نہیں جو سامنے آیا لہٰذا آج ہم دونوں نے متفقہ طور پر مسودے کو مسترد کردیا ہے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آگے دیکھتے ہیں کس قسم کا مسودہ آتا ہے پھر اس پر ہم لائحہ عمل اپنائیں گے، قانون سازی کے حوالے سے چاہے قومی اسمبلی ہو یا سینیٹ اکٹھے چلیں گے۔