جمعہ, ستمبر 20, 2024
اشتہار

وزیر قانون سے کہوں گا آئینی مسودے کو حتمی شکل دیں، فاروق ایچ نائیک

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل فاروق ایچ نائیک نے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ آئینی مسودے کو حمتی شکل دیں۔

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے نمائندہ اجلاس سے خطاب میں فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ آئین کا جہاں تک تعلق ہے ہم دو راہے پر کھڑے ہیں، جب آئین ایک زندہ جاوید دستاویز ہے تو اس میں تبدیلی ہو سکتی ہے۔

فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ پہلا آئین 1956 اور پھر 1962 میں بنا، 1973 کا آئین ذوالفقار علی بھٹو نے اپوزیشن کے ساتھ مل کر متفقہ طور پر پاس کیا، جوڈیشل پیکج آ رہا ہے اور یہاں بیٹھے کسی کو اس کا علم نہیں۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ تمام مغربی جمہوریتوں میں آئینی عدالتیں ہیں، روس، تھائی لینڈ اور انڈونیشیا میں بھی آئینی عدالتیں ہیں، آئینی عدالت وقت کی ضرورت ہے کیونکہ سپریم کورٹ میں مقدمات کی مجموعی تعداد 60 ہزار سے زائد ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر آئینی عدالت بناتے ہیں تو کیا اس سے عدلیہ کی آزادی مجروح ہوتی ہے؟

وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل نے کہا کہ جب تک مسودے کی کابینہ منظوری نہ دے بل پارلیمان میں نہیں آ سکتا، 18ویں ترمیم کیلیے بڑا وقت لگا تھا جبکہ 19ویں ترمیم میں جوڈیشل کمیشن میں ججز کی تعداد بڑھ گئی۔

فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ آئینی عدالت پر تنقید کا کیا جواز ہے، یہ خبر نہیں ہے کہ ججز کی تعیناتی کون کرے گا، عوام اور وکلا کیلیے بہتر ہوگا آئینی عدالت بنائی جائے، وکلا برادری آئینی ترمیم کے مسودے میں اسٹیک ہولڈر ہے۔

انہوں نے کہا کہ اچھی چیز کو ضائع کرنا اچھی بات نہیں ہے، سپریم کورٹ بار آئینی ترمیم کے معاملے پر ایک کمیٹی بنائے، تمام متعلقہ بار کونسل بار ایسوسی ایشن سے وہ کمیٹی تجاویز لے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں