جمعہ, ستمبر 20, 2024
اشتہار

آئینی عدالت سے متعلق وزیر قانون کا اہم بیان آگیا

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ آئینی عدالت 18 سال سے زیر بحث ہے، ہمارے ذہن میں خاکہ تھا کہ 7 یا 8 ججز کی آئینی عدالت ہو۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے نمائندہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ محترمہ عاصمہ جہانگیر نے آئینی عدالت کا آئیڈیا 2006 میں دیا تھا، آئینی عدالت یہ ہے کہ ایک آزاد آئینی عدالت بنادی جائے۔

انہوں نے کہا کہ ایسی آئینی عدالت جو آئینی معاملات کے مقدمات سنے۔

- Advertisement -

وفاقی وزیر نے سوال کیا کہ کیا پارلیمنٹ کے پاس نمبرز ہوں تو کیا پارلیمنٹ کا اختیار نہیں؟ اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ عمر کی حد 65 سال یا 68 سال ہو اس پر آپ وکلا گائیڈ کریں، آپ ایک معتبر عدالت کھڑی کرنا چاہتے ہیں۔

اعظم نذیر تارڑ نے مزید کہا کہ پاکستان کی عدلیہ کی ایک مختلف تاریخ ہے دنیا میں آئینی عدالتیں موجود ہیں۔

واضح رہے کہ اب سے کچھ دیر قبل جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت کا مسودہ مکمل مسترد کردیا ہے۔

 انہوں نے سوال کیا کہ مسودہ کسی کو دیا گیا اور کسی کو نہیں، جو مسودہ مہیا گیا گیا وہ کیا تھا؟

ان کا کہنا تھا کہ جو کچھ ہمارے حوالے کیا گیا ہم نے اس کا مطالعہ کیا، یہ مسودہ کسی صورت قابل قبول نہیں اور نہ ہی قابل عمل ہے۔

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم اس مسودے کا ساتھ دیتے تو یہ ملک، قوم کی امانت میں خیانت ہوتی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں