کراچی: ملک میں کپاس کی پیداوار میں نمایاں کمی کے سبب آدھی سے زیادہ جننگ فیکٹریاں بند ہو گئی ہیں۔
کاٹن جنرز فورم کے چیئرمین احسان الحق کا کہنا ہے کہ پچھلے سال کی 614 کے مقابلے میں رواں سال ملک بھر میں صرف 302 جننگ فیکٹریاں فعال ہیں، باقی بند ہو گئی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ کپاس کی پیداوار کے حوالے سے پاکستان دنیا بھر میں چھٹی سے ساتویں پوزیشن پر آ گیا ہے۔ پاکستان میں اب ٹیکسٹائل فیکٹریوں کی ڈیمانڈ پوری کرنے کے لیے نجی شعبے کے تحت روئی درآمد کی جائے گی۔
15 ستمبر تک ملک بھر کی جننگ فیکٹریوں میں روئی کی 14 لاکھ 34 ہزار بیلز کی آمد ریکارڈ کی گئی، پچھلے سال کے مقابلے میں رواں سال کپاس کی ملکی پیداوار میں 64 فی صد کی نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔
کاٹن جنرز فورم کے چیئرمین کے مطابق پنجاب میں کپاس کی پیداوار میں 65 فی صد جب کہ سندھ میں 62 فی صد کمی آ گئی ہے۔