جمعہ, ستمبر 20, 2024
اشتہار

اسرائیل نے لبنان میں پیجر دھماکوں سے قبل امریکا کو کیا بتایا؟

اشتہار

حیرت انگیز

لبنان میں پیجر دھماکوں کے ایک ہولناک سلسلے کے بعد امریکا نے کہا تھا کہ اس میں ان کا کوئی ہاتھ نہیں ہے، تاہم اب یہ اہم انکشاف سامنے آیا ہے کہ اسرائیل نے اس دہشت گردانہ حملے سے قبل امریکا کو اس کے بارے میں ایک اشارہ دے دیا تھا۔

روئٹرز کے مطابق ایک امریکی اہل کار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اسرائیل نے منگل کو واشنگٹن کو بتایا تھا کہ وہ لبنان میں ’کچھ‘ کرنے جا رہا ہے۔ لیکن اسرائیل نے تفصیلات فراہم نہیں کیں، اس کے بعد لبنان میں پیجرز دھماکوں والی کارروائی خود واشنگٹن کے لیے حیران کن تھی۔

مسلح گروپ حزب اللہ کے ارکان رابطوں کے لیے واکی ٹاکی کا استعمال کرتے ہیں، گزشتہ روز بدھ کو بیروت کے مضافاتی علاقوں اور وادی بیکا میں جگہ جگہ یہ واکی ٹاکی خوف ناک دھماکوں کی صورت میں پھٹنے لگے اور تقریباً 20 افراد ہلاک ہو گئے، اور 450 سے زائد زخمی ہوئے۔

- Advertisement -

ایک روز قبل یعنی منگل کو بالکل اسی طرح پیجرز میں دھماکے ہوئے، جس سے 12 افراد ہلاک ہوئے، جن میں دو بچے بھی شامل تھے، جب کہ تقریباً 3000 زخمی ہوئے۔

روئٹرز کے مطابق اسرائیلی حکام نے ان دھماکوں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے تاہم سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جاسوسی ایجنسی موساد اس کے لیے ذمہ دار ہے۔ ایک طرف غزہ میں اسرائیلی جارحیت کا بدترین سلسلہ 11 ماہ سے جاری ہے اور اب لبنان میں ان کارروائیوں سے ایک مکمل علاقائی جنگ کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔

واکی ٹاکی دھماکے، جاں بحق حزب اللہ ارکان کی تعداد 20 ہو گئی

اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے فضائیہ کے ایئرپورٹ پر بیان میں کہا تھا کہ ’’ہم جنگ میں ایک نیا مرحلہ شروع کر رہے ہیں اور اس کے لیے ہمت، اور عزم کی ضرورت ہے۔‘‘ اردن کے وزیر خارجہ ایمن صفادی نے اسرائیل پر الزام عائد کیا کہ وہ مشرق وسطیٰ کو کئی محاذوں پر خطرناک کشیدگی کے ذریعے علاقائی جنگ کی طرف دھکیل رہا ہے۔

امریکا نے ان دھماکوں میں کسی بھی قسم کے ملوث ہونے سے انکار کیا ہے، تاہم ایک امریکی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اسرائیل نے منگل کو واشنگٹن کو بتا دیا تھا کہ وہ لبنان میں کچھ کرنے جا رہا ہے، تاہم اسرائیل نے تفصیلات فراہم نہیں کیں، یہ کارروائی خود واشنگٹن کے لیے حیران کن تھی۔

بیروت کے رپورٹرز کے مطابق دھماکوں کے بعد حزب اللہ کے ارکان نے ان واکی ٹاکیز سے بیٹریاں نکال کر دھاتی بیرل میں پھینکے جو نہیں پھٹے تھے، حزب اللہ نے موبائل فونز کی اسرائیلی نگرانی سے بچنے کے لیے ان پیجرز اور دیگر کم ٹیکنالوجی والے مواصلاتی آلات کا انتخاب کیا تھا لیکن اس تک بھی اسرائیل نے رسائی کی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں