اسلام آباد: الیکشن ٹریبونل اسلام آباد کی تبدیلی کے خلاف درخواستوں پر ہائیکورٹ نے تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کا 10 جون کا فیصلہ کالعدم قرار دیا ہے، ہائیکوٹ نے پی ٹی آئی رہنماؤں کی درخواستیں منظور کرلیں۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے 44 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا ہے۔
عدالتی فیصلے کے مطابق انجم عقیل، طارق فضل چوہدری، راجہ خرم نواز کی درخواستیں زیر التوا تصور ہوں گی، الیکشن کمیشن عدالتی آبزرویشنز کو مدنظر رکھ کر درخواستوں پر دوبارہ فیصلہ کرے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے ٹریبونل تبدیلی کی درخواست پر جلد بازی میں کارروائی کی، الیکشن کمیشن نے متعصب ہونے کے معاملے پر بیان حلفی لیے بغیر کارروائی آگے بڑھائی، درخواست گزاروں کو کیس پیش کرنے کا مناسب موقع نہ دینا ای سی کی ناکامی ہے اور یہ آرٹیکل 10 اے کی خلاف ورزی ہے۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ فریقین کو سنا نہیں گیا اس لیے فیصلہ قانون کی نظر میں برقرار نہیں رہ سکتا، طریقہ کار یہ ہونا چاہیے کہ ٹرانسفر درخواست پہلے متعلقہ جج کو دی جائے، کسی کیس کو سننے سے معذرت کرنا اسی جج پر منحصر ہے۔
تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ عدالتی آبزرویشنز یا التوا نہ دینا تعصب کی وجہ نہیں ہوسکتی، کوئی درخواست مسترد ہونے کو بھی تعصب کی بنیاد نہیں ٹھہرایا جاسکتا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کا کہنا ہے کہ کیس ٹرانسفر کا اختیار سپروازئری اور انتظامی نوعیت کا ہے اور یہ تمام فریقین کو سن کر استعمال کیا جاسکتا ہے، مناسب ہوگا الیکشن کمیشن ٹرانسفر کے فیصلے کو دوبارہ دیکھے اور فیصلہ کرے۔