جمعہ, ستمبر 20, 2024
اشتہار

حکومت بات مان لیتی ہے تو تحریک نہیں چلے گی، رہنما پی ٹی آئی

اشتہار

حیرت انگیز

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی ظفر ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ آئینی ترمیمی بل پاس ہوا تو مزید بحران ہوگا پھر تحریک چلے گی۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ٹی آئی رہنما علی ظفر نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ پاکستان میں آئینی بحران ہے، حکومت نے راتوں رات آئینی ترمیم لانے کی کوشش کی، اگر بل پاس ہوگیا تو مزید بحران پیدا ہوگا۔ حکومت ہماری بات مان لیتی تو تحریک نہیں چلے گی۔

انہوں نے کہا کہ خود کو جمہوری کہنے والی حکومت جمہوری اصولوں پر نہیں چلتی اور حکومت کی آئینی ترامیم کی وجہ سے جلسہ ضروری ہو گیا ہے۔ بانی پی ٹی آئی کا واضح پیغام ہے کہ این او سی ہو یا نہ ہو، لاہور میں جلسہ ہر صورت ہوگا۔ فیصلہ کیا ہے ہر ہفتے مختلف شہروں میں جلسے کریں گے۔ جلسے میں کوئی غلط بات کرتا ہے تو قانون کے مطابق ایکشن لیں۔

- Advertisement -

بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ پوری کوشش ہے کہ جمہوریت کو نقصان نہ پہنچے اور آئین محفوظ رہے۔ وکیل تھا، ہوں اور رہوں گا، میرے پیشے کے ساتھ کچھ ذمہ داریاں بھی ہیں۔ اگر کوئی عدلیہ کی آزادی ختم کرنے کی کوشش کرے، تو اس کے سامنے کھڑے ہونا ذمہ داری ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان کی ریٹائرمنٹ آنے والی ہے اور آئین وقانون کے مطابق سینئر ترین جج ہی اگلا چیف جسٹس بنے گا۔

پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے عمران خان نا اہلی کیلیے ریفرنس بھیجا تھا۔ الیکشن کمیشن کے پاس کیس آیا اور انہیں نا اہل کر دیا گیا۔ قانون کے مطابق الیکشن کمیشن کے پاس کارروائی کرنے کیلیے 120 دن ہوتے ہیں، یہ مدت گزرنے کے بعد اس کے پاس کارروائی کا اختیار نہیں رہتا۔ الیکشن کمیشن نے 120 دن کے بعد ریفرنس چلایا جو آئین کی خلاف ورزی ہے۔

علی ظفر ایڈووکیٹ نے کہا کہ اگر عدالت فیصلہ کر دے کہ بانی پی ٹی آئی صادق وامین نہیں تو وہ نا اہل ہوتے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے پاس ایسا کوئی فیصلہ نہیں تھا اور وہ عمران خان کو نا اہل نہیں کر سکتے تھے۔ عدالت میں پوائنٹس پیش کیے کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ غیر آئینی ہے۔

نئی پارٹی پوزیشن، قومی اسمبلی سے تحریک انصاف کا وجود ختم

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں