لاہور: سابق خاتون اوّل بشریٰ بی بی کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات کیلیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔
بشریٰ بی بی نے اپنے وکیل کے ذریعے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی جس میں عدالت سے کسی بھی غیر اعلانیہ مقدمے میں گرفتاری سے روکنے کا حکم دینے کی استدعا کی گئی۔
درخواست گزار نے کہا کہ حکومت کی جانب سے سیاسی بنیادوں پر مقدمات میں ملوث کیا جا رہا ہے، عدالت تمام مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دے۔
گزشتہ ماہ انسداد دہشتگردی عدالت (اے ٹی سی) نے سابق خاتون اوّل بشریٰ بی بی کو 9 مئی کے 12 مقدمات سے ڈسچارج کر دیا تھا۔
اے ٹی سی میں وکلا صفائی کی جانب سے بشریٰ بی بی کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر دلالئل دیے گئے تھے جس کے بعد عدالت نے درخواست مسترد کرتے ہوئے سابق خاتون اوّل کو مقدمات سے ڈسچارج کیا تھا۔
بشریٰ بی بی کی جانب سے سلمان صفدر جبکہ 9 مئی کے مقدمات کے تفتیشی افسران عدالت میں پیش ہوئے تھے۔ اے ٹی سی کے جج ملک اعجاز آصف نے درخواست پر سماعت کی تھی۔
16 اگست کو پولیس نے 9 مئی کے مقدمات میں بشریٰ بی بی کے جسمانی ریمانڈ کیلیے انسداد دہشتگردی عدالت سے رجوع کیا تھا۔
ابتدائی طور پر ملزمہ کو شامل تفتیش کرنے کی درخواست دی گئی تھی تاہم انسداد دہشتگردی عدالت نے کہا تھا کہ ملزمہ کو کمرہ عدالت میں پیش کیے بغیر جسمانی ریمانڈ کا فیصلہ نہیں کیا جا سکتا۔
بشریٰ بی بی کو اگلے دن اڈیالہ جیل میں اے ٹی سی میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا جہاں ان کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر سماعت ہونی تھی۔