فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے یکم اکتوبر سے نان فائلرز کیخلاف سخت کریک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے لاکھوں نان فائلرز کو حتمی ٹیکس نوٹس جاری کرنے کا پلان ہے جبکہ موبائل سمز، بجلی اور گیس کے کنکشن منقطع کرنے کی حکمت عملی بھی تیار کرلی گئی ہے۔
ذرائع ایف بی آر کا کہنا ہے نان فائلرز کے بیرون ملک جانے پر پابندیاں بھی لگ سکتی ہیں۔
ایف بی آر ذرائع کے مطابق نان فائلرز کے لیے پراپرٹی، گاڑی کی خرید و فروخت پر پابندی کی تجویز بھی زیر غور ہے۔
ذرائع ایف بی آر کا کہنا ہے کہ پہلی سہ ماہی کا شارٹ فال پورا کرنے کے لیے انفورسمنٹ اقدامات میں تیزی لائی جائے گی۔
ایف بی آر کی جانب سے رواں مالی سال کے انکم ٹیکس گوشوارے تیس ستمبر تک جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے، ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والوں سے دگنا ود ہولڈنگ ٹیکس وصول کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق 10 بڑے شعبوں سے اربوں روپے ٹیکس وصولی کا پلان ہے جس میں ریٹیل، ہول سیل، ٹرانسپورٹ، ریئل اسٹیٹ، تعمیرات، صحت اور تعلیم بھی شامل ہے۔ ایف بی آر کے پاس شہریوں کی ٹرانزیکشن کا مکمل ریکارڈ موجود ہے، ٹیکس چوری یا غلط معلومات کی صورت میں بھاری جرمانہ عائد ہوگا۔