بدھ, ستمبر 25, 2024
اشتہار

آئینی وفاقی عدالت کا قیام ضروری بھی ہے اور مجبوری بھی، رہنما پیپلز پارٹی

اشتہار

حیرت انگیز

پی پی رہنما شازیہ مری نے کہا ہے کہ آئینی وفاقی عدالت کا قیام ضروری بھی ہے اور مجبوری بھی وقت آگیا ہے کہ ایک بار پھر نئی آئینی ترمیم کی جائے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی شازیہ مری نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ آئینی ترمیم پر پیپلز پارٹی کا مؤقف بالکل واضح ہے۔ ہم تمام اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں۔ آئینی وفاقی عدالت کا قیام ضروری بھی ہے اور مجبوری بھی۔ آئینی عدالت پر پی ٹی آئی والوں کے پاس کوئی تجویز ہے تو دیں۔

شازیہ مری نے کہا کہ آج لوگوں کو ریلیف مل رہا ہے اور نہ ہی انصاف۔ ہزاروں کیسز عدالتوں میں التوا کا شکار ہوتے ہیں جب کہ عدالتیں سیاسی کیسز میں مصروف ہوتی ہیں اور ان کے پاس عام آدمی کی روداد سننے کے لیے وقت ہی نہیں ہوتا۔اس تناظر میں بلاول بھٹو کا آئینی عدالتوں کا مطالبہ بالکل درست ہے۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ آئینی عدالت بنانا ہمارا دیرینہ مطالبہ ہے اور میثاق جمہوریت بڑی سیاسی جماعتوں کے درمیان معاہدہ ہے۔ جب عدالتوں کے پاس وقت نہیں، تو قانون ساز ادارہ نیا قانون بنائے۔ عوام کو ریلیف دینے کے لیے سر جوڑ کر بیٹھنا پڑے گا۔

پی پی رہنما نے مزید کہا کہ ایک جماعت جو اپنے نام کے ساتھ انصاف لگاتی ہے، لیکن وہ انصاف کے راستے میں رکاوٹ بن کر کھڑی اور انصاف کے بنیادی تقاضے پورا کرنے سے بھاگ رہی ہے۔ وہ ایک معزز جج کو متنازع بنا رہی ہے۔ پی پی کسی فرد واحد کی وجہ سے آئینی عدالت کی بات نہیں کر رہی بلکہ ہمیں تو 25 کروڑ عوام کے لیے انصاف چاہیے۔

شازیہ مری نے کہا کہ ملک میں انصاف اور عدل کا نظام صرف لفاظی سے ٹھیک نہیں ہوگا اور آئینی عدالت کی لڑائی صرف بلاول کی نہیں بلکہ سب کی ہے۔ ملک میں فیملی کورٹس کی بھی ضرورت ہے۔ بے نظیر بھٹو کا وژن تھا ملک میں فیملی معاملات بھی الگ ہوں۔ آئیں مل کر اس کا قیام کریں۔ وقت آگیا ہے کہ ایک بار پھر آئینی ترمیم کی جائے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں