بدھ, ستمبر 25, 2024
اشتہار

’آئین سے متصادم فیصلہ دینے کے بعد عمل کرانے کیلیے ہماری پیٹھ پر چابک نہ ماریں‘

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ آئین سے متصادم فیصلہ دینے کے بعد ہماری پیٹھ پر چابک نہ ماریں کہ فیصلے پر عمل کریں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق ن لیگی سینیٹر عرفان صدیقی نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ معزز جج بھی انسان ہیں ان سے بھی غلطی ہوسکتی ہے، ہم کوئی غلطی کرتے ہیں تو عدلیہ اصلاح کرتی ہے، یہ طے ہونا چاہیے کہ عدلیہ سے غلطی ہو اور فیصلہ آئین سے متصادم ہو تو کون دیکھے گا۔

انہوں نے کہا کہ مخصوص نشستوں کے معاملے پر سنی اتحاد کونسل کی درخواست تھی لیکن فیصلہ پی ٹی آئی اے کے حق میں دے دیا گیا۔

- Advertisement -

عرفان صدیقی نے کہا کہ مخصوص نشستوں کے فیصلے کو دو ماہ ہوگئے مگر ہماری اپیلیں نہیں سنی گئیں، عدلیہ کے تجاوز کی وجہ سے آئین کی بہت سے شقیں مفلوج ہوگئیں۔

ن لیگی سینیٹر نے کہا کہ عدلیہ کی آزادی پر یقین ہے مگر آئین کی بالادستی پر سمجھوتہ نہیں ہوسکتا، ہم اپنی حدود میں رہنا چاہتے ہیں ہمیں حدود میں رہنے دیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ سیاسی قیدی نہیں ان کے خلاف کرپشن کے مقدمات ہیں، آپ چیف جسٹس، الیکشن کمیشن، مسلح افواج کے سربراہ کیخلاف بیانات دیتے ہیں، جتنی ملاقاتیں جیل میں آپ کی ہوتی ہیں اتنی تو قیدیوں کی اجتماعی ملاقاتیں نہیں ہوتیں۔

عرفان صدیقی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا آج کا بیان ہے جسٹس منصور علی کو سپورٹ کرتے ہیں، اس طرح کا بیان دینا مناسب نہیں، آپ پاکستان کو دلدل میں دھکیل چکے ہیں اب اسے نکلنے دیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں