اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) نے پریکٹس اینڈ پروسیجر صدارتی آرڈیننس کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) نے پریکٹس اینڈ پروسیجر صدارتی آرڈیننس کیخلاف درخواست دائر کردی۔
بیرسٹرگوہر نے درخواست سپریم کورٹ میں کی ، جس میں وفاق، وزارت قانون اور سیکرٹری صدر کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ پریکٹس پروسیجرایکٹ سےمتعلق صدارتی آرڈیننس کوغیرآئینی قراردیاجائے اور صدارتی آرڈیننس کےبعدپریکٹس پروسیجرکمیٹی کےفیصلوں کوکالعدم کیاجائے۔
درخواست میں مزید استدعا کی گئی کہ درخواست کےزیرالتواہونےتک نئی تشکیل پریکٹس پروسیجرکمیٹی کوروکاجائے اور آرڈیننس کیخلاف درخواست کی سماعت کےدوران پرانی کمیٹی کوکام کی اجازت دی جائے۔
خیال رہے صدر مملکت آصف زرداری کے دستخط کے بعد سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس قانون بن چکا ہے۔
آرڈیننس کے مطابق اب چیف جسٹس، سپریم کورٹ کا سینئر جج اور چیف جسٹس کا مقرر کردہ جج کیس مقررکرے گا جب کہ اس سے قبل قانون میں چیف جسٹس، 2 سینئر ترین ججز کا 3 رکنی بینچ مقدمات مقرر کرتا تھا۔
ترمیمی آرڈیننس کے مطابق بینچ عوامی اہمیت اور بنیادی انسانی حقوق کو مدنظر رکھتے ہوئے مقدمات کو دیکھے گا۔ ہر کیس کو اس کی باری پر سنا جائے گا ورنہ وجہ بتائی جائے گی۔
اس کے علاوہ ہر کیس اور اپیل کو ریکارڈ کیا جائے گا اور اس کا ٹرانسکرپٹ بھی تیار کیا جائے گا۔ تمام ریکارڈنگ اور ٹرانسکرپٹ عوام کیلیے دستیاب ہوں گی۔