بھارت میں جہالت اپنے عروج پر پہنچ گئی، دوسری جماعت کے طالب علم کو کالے جادو کے عمل کے دوران موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ریاست اتر پردیش کے شہر ہاتھرس میں پرائیویٹ اسکول کی کلاس دوئم کے ایک طالب علم کو کالے جادو کے دوران موت کی نیند سلادیا گیا۔
بچے کو مبینہ طور پر اسکول کے ہاسٹل میں قتل کیا گیا جس کا مقصد یہ تھا کہ اسکول کو کامیابی ملے گی۔
بھارتی پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسکول کے ڈائریکٹر، بچے کے والد اور 3 اساتذہ حراست میں لے لیا گیا ہے، اسکول کے ڈائریکٹر دنیش بگھیل کا والد کالے جادو پر یقین رکھتا تھا۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ دوران تفتیش اسکول کے قریب سے کالے جادو سے متعلق اشیاء برآمد کر لی گئی ہیں، ملزم نے اس سے قبل 6 ستمبر کو 9 سالہ طالب علم کو بھی بلی چڑھانے کے لیے قتل کرنے کی کوشش کی تھی تاہم وہ اس میں کامیاب نہ ہوسکا تھا۔
دوسری جانب بھارت کی ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلورو میں خاتون کو قتل کر کے لاش کے 30 ٹکڑے فریج میں رکھنے والے ملزم نے اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔
29 سالہ مہالکشمی بنگلورو میں شوہر سے علیحدگی اختیار کرکے تنہا زندگی بسر کررہی تھی، جس کی لاش 21 ستمبر کو بنگلورو کے فلیٹ میں فریج سے برآمد کی گئی تھی، جسے 30 ٹکڑوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق مقتولہ کے قتل کے مرکزی ملزم کی شناخت مکتیراجن پرتاپ رائے کے نام سے ہوئی تھی، اس نے اوڈیشہ (سابقہ اڑیسہ) میں خودکشی کر لی۔
ڈپٹی کمشنر آف پولیس (ڈی سی پی) بنگلورو سینٹرل، شیکھر ایچ ٹیکانا کے مطابق مرکزی ملزم مکتیراجن پرتاپ رائے، نے پولیس کے تعاقب کے دوران انتہائی قدم اٹھالیا۔
سرکاری گاڑی میں خاتون سے زیادتی، بی جے پی کے اہم رہنما کیخلاف تحقیقات
صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کرناٹک کے وزیر داخلہ جی پرمیشور کا کہنا تھا کہ پولیس کے پاس ملزم کے اوڈیشہ میں ہونے کی معلومات تھیں، اور اس کی گرفتاری کے لیے متعدد ٹیمیں کام کررہی تھیں۔