گزشتہ ہفتے لبنان میں پیجر دھماکوں میں ملوث اسرائیلی سہولت کار بھارتی نژاد نارویجن شہری گرفتاری سے بچنے کے لیے امریکا پہنچ گیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھارتی نژاد نارویجن شہری رنسن جوز پر گزشتہ ہفتے لبنان میں ہونے والے پیجر دھماکوں میں ملوث ہونے اور اسرائیل کی سہولت کاری کا الزام ہے اور ناروے پولیس نے اس کی گرفتاری کے لیے بین الاقوامی سطح سے تعاون کی درخواست کی ہے۔
تاہم رپورٹ کے مطابق رنسن جوز گرفتاری سے بچنے کے لیے ناروے سے فرار ہوکر امریکا پہنچ گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وہ پچھلے ہفتے بظاہر اپنے کام دھندے کے چکر میں امریکہ گیا تھا مگر بعد ازاں وہیں غائب کر ہو گیا ہے۔ رنسن جوز ہی بلغاریہ کی اس کمپنی کے حوالے سے شہرت پائی۔ یہی کمپنی بنیادی طور پر لبنان میں پیجر سپلائی کرنے کا ذریعہ بنی ہے۔ جنہیں بعد ازاں دھماکے اڑایاجانا تھا۔
ناروے پولیس نے بین الاقوامی خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا ہے کہ 25 ستمبر کو اسے ایک لاپتا شخص کے بارے میں رپورٹ ملی جو مبینہ طور پر لبنان میں پیجر سپلائی کرنے کی ڈیل میں ملوث تھا۔ اوسلو سے پولیس نے اس سلسلے میں خبر رساں ادارے کو ای میل بھی بھیجی ہے۔
اس لاپتا ہونے والے شخص کی تلاش کے لیے بین الاقوامی پر وارنٹ جاری کر دیے ہیں۔ تاہم دوسری جانب جوز نے ‘ روئٹرز’ کی طرف سے رابطہ کرنے پر اس بارے میں کوئی تبصرہ کرنے انکار کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ لبنان میں مواصلاتی آلات میں دھماکوں کے نتیجے میں 40 کے قریب افراد جاں بحق اور چار ہزار سے زائد زخمی ہوگئے تھے جن میں سے اکثریت کی آنکھیں اور ہاتھ ضائع اور وہ زندگی بھر کے لیے معذور ہو گئے۔
ان دھماکوں کے بعد ہنگری میڈیا نے انکشاف کیا تھا بھارتی ریاست کیرالہ کے رنسن جوز کی کمپنی نورٹا گلوبل حزب اللہ کو پیجرز کی فراہمی میں ملوث ہے۔ دھماکوں کے بعد بلغاریہ کے دارالحکومت صوفیہ میں رجسٹرڈ نورٹا گلوبل ویب سائٹ ڈیلیٹ کر دی گئی تھی۔
کیرالا پولیس اور بھارتی ایجنسی نے بھی رنسن جوز کے آبائی علاقے میں تحقیقات شروع کر دی ہیں جب کہ کیرالہ میں رنسن جوز کے رشتہ داروں کا کہنا اس کا کئی روز سے کوئی پتہ نہیں ہے۔