اسلام آباد ہائیکورٹ نے شہید ذوالفقار بھٹو یونیورسٹی کو ایم ڈی کیٹ کا سوالنامہ ویب سائٹ پر اپلوڈ کرنے کا حکم دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق جمعہ کو جسٹس ارباب محمد طاہر نے طلبہ کی درخواستوں پر مختصر تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے شہید ذوالفقار بھٹو یونیورسٹی کو ایم ڈی کیٹ کا سوالنامہ ویب سائٹ پر اپلوڈ کرنے کا حکم دے دیا۔
فیصلے میں عدالت نے کہا کہ یونیورسٹی ایم ڈی کیٹ کے نتائج کا اعلان کل دن 1 بجے کے بعد کرے، طلبہ کو نتائج کے اعلان سے پہلے سوالنامہ دیکھنے کا وقت دیا جائے تفصیلی وجوہات پرمشتمل فیصلہ بعدمیں جاری کیا جائےگا۔
گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی کو ایم ڈی کیٹ نتائج جاری کرنے کی اجازت دے دی۔
رجسٹرارپی ایم ڈی سی،رجسٹراریونیورسٹی اوردیگر حکام عدالت پیش ہوئے، عدالت نے استفسار کیا پہلے پروسیجر کا بتائیں، قانون کیا کہتا ہے؟ رجسٹرار نے بتایا کہ پی ایم ڈی سی ریگولیٹر ہے، ٹیسٹ کےدوران 14 ایسے کیس پکڑے جن کے پاس ڈیوائسزتھیں۔
رجسٹراریونیورسٹی نے مزید بتایا 6 سوالات ایسے ہیں جن کا لیول ہائی تھا اور گریس مارکس دیے گئے، رزلٹ تیار ہے، پی ایم ڈی سی نے خفیہ رپورٹ بھیجی، کچھ لوگ معاملات خراب کرناچاہتےہیں، 22 ہزار 500 طلبا نے امتحان دیا،200 طلبا یہاں آئے ہوں گے۔
جس پر عدالت نے استفسار کیا کسی اورصوبےمیں ایساکچھ نہیں ہواصرف یہاں ایساکیوں ہوا؟ تو رجسٹرارپی ایم ڈی سی کا کہنا تھا کہ سالوں سےشفافیت سےکام ہورہاہے،صوبوں سےمشاورت ہوتی ہے، کئی پرچے دکھاسکتےہیں امتحان سےایک روزقبل پرچہ آؤٹ ہوگیا،مافیا ایساکرتاہے۔
رجسٹرار نے استدعا کی عدالت کل صبح تک کاوقت دے،کمیٹی اجلاس کےبعدتفصیل بتادیں گے، 2 نمائندہ طلبا کے بھی آجائیں، بچے خود فیصلہ کریں کون آئے گا۔
عدالت نے کہا کہ پی ایم ڈی سی کمیٹی کانوٹیفکیشن عدالت میں دیں،طلباباہرجاکراپنے2نمائندوں کافیصلہ کرلیں، کمیٹی کوتمام اختیارات ہوں گے، سوالات اورپیپرکاامعاملہ بھی دیکھے گی، کل دوبارہ کیس سن لیں گے،کمیٹی کانوٹیفکیشن جمع کرادیں۔
رجسٹرار نے عدالت میں بیان میں کہا کہ پی ایم ڈی سی نے وی سی آر ایم یو کی سربراہی میں کمیٹی بنادی، جس کے بعد عدالت نے شہید ذوالفقار علی بھٹو یونیورسٹی کو ایم ڈی کیٹ نتائج جاری کرنے کی اجازت دے دی اور کہا ایم ڈی کیٹ کے نتائج عدالت کے حتمی آرڈر سے مشروط ہوگا۔