لبنان اور فلسطین پر جاری اسرائیلی بربریت کا انتقام لینے کے لئے یمنی افواج نے بحیرہ احمر میں امریکی بحریہ کے جنگی جہازوں کونشانہ بنایا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مزاحمتی فورسز نے عراق سے بھی مقبوضہ علاقوں میں ایک اہم ہدف کو ڈرون سے نشانہ بنایا ہے۔
یمنی افواج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحی ساری کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ تازہ حملے میں تین امریکی ڈسٹرائیر کو نشانہ بنایا گیا ہے، جو کہ اسرائیل کی مدد کے لیے مقبوضہ علاقوں کی جانب بڑھ رہے تھے۔
فوجی ترجمان نے بتایا کہ حملے میں بحریہ، فضائیہ اور بری فوج نے حصہ لیا، 23 بیلسٹ اور ونگڈ میزائل داغے گئے اور ڈرونز سے بھی مدد حاصل کی گئی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ حملوں کا سلسلہ اُس وقت تک جاری رہے گا جب تک تل ابیب غزہ پر حملے بند نہیں کرتا اور فلسطینیوں کو امداد نہیں پہنچائی جاتی۔
دوسری جانب ایرانی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصر اللّٰہ اور تحریک کی ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ سید ہاشم صفی الدین اسرائیلی حملے میں بالکل محفوظ رہے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حملے سے حزب اللہ رہنماء کو کوئی نقصان نہیں ہوا، تاہم حزب اللہ کی جانب سے تاحال اس بارے میں کوئی تصدیق یا تردید سامنے نہیں آئی ہے۔
حسن نصراللہ کی بیٹی زینب نصر اللہ سمیت 3 اہم رہنماء شہید، اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ
ایرانی میڈیا کی جانب سے لبنان میں موجود اپنے نمائندے کی بنیاد پر یہ دعویٰ سامنے آرہا ہے کہ جمعہ کی شام کیے گئے اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کی قیادت کا کوئی بھی شخص شہید نہیں ہوا ہے۔