اسرائیل کی جانب سے بیروت پر کی گئی وحشیانہ بمباری کے بعد ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے نیشنل سیکیورٹی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلالیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے مشیر علی لاریجانی نے کہا کہ اسرائیل نے سرخ لکیر عبور کردی ہے۔
علی لاریجانی کے مطابق حزب اللہ کے پاس قائدانہ صلاحیت رکھنے والے بہت سارے کمانڈر اور رہنما موجود ہیں جو حسن نصر اللہ کی شہادت کی صورت میں متبادل قیادت تحریک کو چلانے کے لئے تیار ہے۔
ایرانی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصر اللّٰہ اور تحریک کی ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ سید ہاشم صفی الدین بالکل صحت مند ہیں۔
اسرائیلی حملے سے حزب اللہ رہنماء کو کوئی نقصان نہیں ہوا، تاہم حزب اللہ کی جانب سے تاحال اس بارے میں کوئی تصدیق یا تردید سامنے نہیں آئی ہے۔
ایرانی میڈیا کی جانب سے لبنان میں موجود اپنے نمائندے کی بنیاد پر یہ دعویٰ سامنے آرہا ہے کہ جمعہ کی شام کیے گئے اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کی قیادت کا کوئی بھی شخص شہید نہیں ہوا، اسرائیل کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
حسن نصراللہ کی بیٹی زینب نصر اللہ سمیت 3 اہم رہنماء شہید، اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ
اس سے قبل یہ اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ بیروت کے جنوبی علاقے داہیہ میں اسرائیلی طیاروں نے حزب اللہ رہنماء اور صفی الدین کو نشانہ بنایا ہے۔