سوئٹزرلینڈ میں کیپسول نما مشین کی مدد سے خاتون کی خودکشی کے بعد پولیس نے متعدد افراد کو گرفتار کرلیا۔
رپورٹ کے مطابق بظاہر مشین کا استعمال کرتے ہوئے خودکشی کا یہ پہلا واقعہ ہے، جرمن سرحد کے قریب جنگل میں امریکا سے تعلق رکھنے والی چونسٹھ سال کی خاتون نے ’سرکو‘ نامی مشین کا استعمال کیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ کیپسول نما مشین میں نائٹروجن گیس ہوتی ہے، آکسیجن کی کمی کے سبب اندر دم گھٹنے سے موت واقع ہوجاتی ہے، مشین میں جانے والا کوئی فرد مرنے کا ارادہ ترک کردے تو اندر موجود ایمرجنسی بٹن دبا کر مشین سے باہربھی نکل سکتا ہے۔
سوئٹزر لینڈ میں طبی ماہرین کی نگرانی میں خودکشی غیر قانونی نہیں لیکن لوگوں کو کیسپول مشین کے استعمال پر اعتراض ہے۔
وزیرصحت الزبتھ باؤ نے شنائڈر کا کہنا ہے اس کیپسول نما مشین کے استعمال کو قانونی حیثیت نہیں دی جائے گی، قانون خودکشی کیلئے نائٹروجن کے استعمال کی اجازت بھی نہیں دیتا۔
یہ مشین آسٹریلیا کے متنازع ڈاکٹر فلپ نیچک نے ایجاد کی تھی، جو خودکشی کی خواہش رکھنے والوں کی مدد کے حوالے سے مشہور تھے۔