ہفتہ, جنوری 18, 2025
اشتہار

افواج اور آرمی چیف کیخلاف غلیظ زبان استعمال کی جا رہی ہے، وزیر اعظم

اشتہار

حیرت انگیز

لندن: وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر افواج پاکستان، آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور ان کی فیملی کے خلاف غلیظ زبان استعمال کی جا رہی ہے۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ غزہ میں انسانیت سوز مظالم ڈھائے جا رہے ہیں، میں نے فلسطین میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا، فلسطین کی آزاد ریاست کا فی الفور قیام ضروری ہے اور فلسطینیوں کو اقوام متحدہ کی نمائندگی ملنی چاہیے۔

بیروت میں اسرائیلی حملوں پر شہباز شریف نے کہا کہ لبنان میں ہونے والے واقعات کی بھرپور مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اقوام متحدہ میں برہان وانی کا نام لیا اور مطالبہ کیا کہ کشمیریوں کو حق خودارادیت دیا جائے۔

- Advertisement -

شہباز شریف نے مزید کہا کہ پاکستان کو ڈیفالٹ کے دہانے پر سے بچا کر واپس لائے، آئی ایم ایف نمائندے نے لکھا کہ پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہے جبکہ بدترین مہنگائی کا بوجھ کم ہو رہا ہے، ہم معاشی ترقی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکس بیس بڑھانا ہوگا عام آدمی 70 سال سے قربانیاں دے رہا ہے، معیشت کیلیے اشرافیہ کے قربانی دینے کا وقت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور چین کی مدد کے بغیر آئی ایم ایف قرض پروگرام نہ ملتا، آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے معاشی ترقی کیلیے ذاتی کوششیں کیں اور انہوں نے برادر ملک کا دورہ کر کے آئی ایم ایف قرض پروگرام سے متعلق بات کی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ امید ہے یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوگا لیکن سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام نہیں آ سکتا، 9 مئی ناقابل معافی جرم ہے، گزشتہ حکومت نے چین کے ساتھ تعلقات تباہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی اور مجھ پر الزام لگایا گیا کہ چین کے ساتھ معاہدے میں 45 فیصد کمیشن لیا لیکن برطانوی این سی اے نے 2 سال چھان بین کے بعد کلین چٹ دی۔

شہباز شریف نے کہا کہ کون وزیر تھا جس نے پارلیمنٹ میں کہا کہ پی آئی اے پائلٹس کے لائسنس جعلی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پی آئی اے کی نجکاری شفاف طریقے سے کریں گے۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں