کلونجی شفا اور فوائد کا خزانہ ہے، اس کا باقاعدہ استعمال بے تحاشہ جسمانی فوائد پہنچا سکتا ہے، کلونجی اور دیگر بوٹیوں کی چائے گلے کے بے شمار مسائل سے بچا سکتی ہے۔
کلونجی ایک خاص قسم کی گھاس کا بیج ہے۔ اس کا پودا سونف سے مشابہ، خودرو ہوتا ہے۔ پھول زردی مائل، بیجوں کا رنگ سیاہ اور شکل پیاز کے بیجوں سے ملتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بعض لوگ انہیں پیاز کا ہی بیج سمجھتے ہیں۔ کلونجی کے بیجوں کی بو تیز اور شفائی تاثیر سات سال تک قائم رہتی ہے۔
صحیح کلونجی کی پہچان یہ ہے کہ اگر اسے سفید کاغذ میں لپیٹ کر رکھیں تو اس پر چکنائی کے داغ دھبے لگ جاتے ہیں۔ کلونجی کے بیج خوشبو دار اور ذائقے کے لئے بھی استعمال کئے جاتے ہیں۔ یہ اپنے اندر بے شمار فوائد رکھتے ہیں یہ سریع الاثر، یعنی بہت جلد اثر کرتے ہیں۔
جدید دور میں کلونجی روز مرہ زندگی اور بطور دواء بہت زیادہ استعمال کیا جا رہی ہے۔ خاص طور پر کلونجی کے دانے اور تیل صدیوں سے مختلف ادویہ میں استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس کا مزاج گرم خشک درجہ دوم ہے، اس لیے موسمِ گرما میں کچھ دانے ہمراہ دودھ استعمال کرنے چاہئیں۔ ایک اور طریقہ یہ ہے کہ اس کا سفوف بنا لیا جائے اور چائے کے چمچ کا چوتھائی حصہ مع شکر کھایا جائے، یہ طریقہ ان افراد کے لیے مناسب ہے جو دودھ سے بلغم یا کسی اور قسم کی اذیت محسوس کرتے ہیں۔
سانس اور دمے کی تکلیف دور کرنے کیلئے
سانس کی تکلیف، دمے کا مرض، گردے اور جگر کی خرابی ہو یا دوران خون میں نقص کے سبب یا پھر دل کے عارضے ہوں، ان تمام بیماریوں کا موثرعلاج چُٹکی بھر کلونجی کے بیج یا اس کے خالص تیل کے چند قطروں کا مسلسل استعمال ہے۔
بلڈ پریشر کنٹرول کرنے میں مفید
اگر کلونجی کا باقاعدگی سے استعمال کیا جائے تو یہ جسم میں کولیسٹرول کو ختم کرکے بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتی ہے، ایک تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ کلونجی کے استعمال سے دمہ کنٹرول کرنے میں بہت مدد ملتی ہے جبکہ گلے کے ورم میں بھی یہ بہت فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔