کراچی: ایم کیو ایم رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ آئینی عدالت بنتی ہے تو بنے، زیادہ ضرورت ہے عوامی عدالت کی، جہاں عام آدمی کے مسائل حل ہوں۔
اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ عدالتوں میں ہزاروں مقدمات زیر التوا ہیں، اور کئی سال گزر جاتے ہیں لیکن عوام کو انصاف نہیں ملتا۔
ان کا کہنا تھا کہ 30 سال سے تمام سیاسی جماعتیں آئینی عدالت کے قیام کا مطالبہ کر رہی تھی، ایم کیو ایم اس کی بھرپور حمایت کرتی ہے، آج ٹائمنگ ایسی ہے کہ جو بنانا چاہتے ہیں ان پر شک کیا جا رہا ہے اور جو مخالفت کر رہے ہیں وہ بھی شک کے دائرے میں ہیں، مولانا اور تحریک انصاف بھی وفاقی آئینی عدالت کے بنیادی مقصد سے منکر نہیں ہیں۔
ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا مفادات کی سیاست ختم ہونی چاہیے، نئے چیف جسٹس کی تعیناتی کا مطالبہ سوائے سیاست کے کچھ نہیں، آئین میں طے ہے جو سینئر ہوگا وہ چیف جسٹس بنے گا، آئین اور قانون کے تحت فیصلہ ہوگا اس میں مطالبہ کس چیز کا۔ انھوں نے کہا قاضی فائز جب رخصت ہوں گے تو اس کے بعد آئین و قانون کے مطابق نئے چیف جسٹس آ جائیں گے۔
ایم کیو ایم رہنما کا کہنا تھا کہ وفاقی آئینی عدالت کا قیام اور کسی جج کی تعیناتی حکومت کا صوابدیدی حق ہے۔