پیر, ستمبر 30, 2024
اشتہار

ایڈم پیئرسن : ہمت اور عزم کی علامت، جس نے دنیا کو حیران کردیا

اشتہار

حیرت انگیز

کوئی بیماری ہو یا معذوری ہمت والے لوگوں کے سامنے مجبوری نہیں بنتی بلکہ ان کو مزید کچھ کرنے کا حوصلہ بنتی ہے۔

کچھ ایسا ہی ہالی وڈ اداکار ایڈم پیئرسن نے کیا جن کی ہمت، محنت، لگن اور عزم نے دنیا کو حیران کردیا اور وہ حوصلے کی علامت بن گئے۔

کبھی کبھار زندگی ہمیں سخت اور انتہائی مشکل چیلنجز دے دیتی ہے لیکن اگر ہم حالات کے سامنے مضبوط رہیں اور اپنے آپ سے سچے رہیں تو بڑے انعامات مل سکتے ہیں۔

- Advertisement -

adam

یہی کچھ ایک نایاب بیماری میں مبتلا ایڈم پیئرسن کے ساتھ بھی ہوا، جنہوں نے اپنی بیماری کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور مشکلات کو ایک مضبوط پلیٹ فارم میں بدل کر کامیابی اور تبدیلی کی علامت بننے کا سفر طے کیا۔

اداکار ایڈم پیئرسن کا ایک جڑواں بھائی نیل پیئرسن بھی ہے اور دونوں بھائیوں کو نیورو فائبرومیٹوسس کا مرض لاحق ہے۔ تاہم، یہ مرض انہیں مختلف انداز سے متاثر کرتا ہے۔ ایڈم کا چہرہ مختلف ہے جبکہ نیل کو مختصر مدت کی یادداشت کا مسئلہ اور مرگی کے دورے پڑتے ہیں۔

adam

ایک انٹرویو میں ایڈم پیئرسن کا کہنا تھا کہ سال 2024 تک انہوں نے اپنے چہرے کی 39 سرجریاں کروائیں ہیں تاکہ ان کے چہرے پر بڑھنے والے ٹیومرز کو ہٹایا جاسکے۔

اپنے بچپن سے متعلق بیان کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انہیں اسکول میں ان کے ظاہری فرق کی وجہ سے تنگ کیا گیا۔ لیکن ان چیلنجز کے باوجود وہ ہمیشہ ٹیلی ویژن میں کام کرنے کے لیے پرعزم رہے۔

adam

انہوں نے بتایا کہ اداکاری کرنا ان کا سب سے بڑا مقصد تھا، ایڈم نے یونیورسٹی آف برائٹن سے بزنس مینجمنٹ کی تعلیم حاصل کی تاکہ ایک متبادل راستہ اختیار کیا جائے لیکن آخرکار انہیں ٹیلی ویژن پر مختلف ڈاکیومنٹریز جیسے "ہوریزن: مائی امیزنگ ٹوئن” اور "دی اگلی فیس آف ڈس ایبیلیٹی ہیٹ کرائم” میں کامیابی ملی۔

ٹیلی ویژن میں کام کرتے ہوئے ایڈم کو 2013 کی سائنس فکشن فلم "انڈر دی اسکن” میں اسکارلٹ جوہانسن کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔ انہوں نے اپنے پلیٹ فارم کو معذوری کے حقوق کے بارے میں شعور اجاگر کرنے اور نیورو فائبرومیٹوسس کے شکار افراد کو درپیش چیلنجز کے بارے میں آگاہی کے لیے استعمال کیا۔

adam

ایک انٹرویو میںایڈم نے اس بات پر زور دیا کہ دوسروں کو معذوری کے بارے میں تعلیم دینا اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ اگر میں کسی کو تعلیم نہیں دے رہا ہوں تو میں لاپروا اور غیر ذمہ دار شخص ہوں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ مہربان ہونا چاہیے تاکہ ہم اپنی زندگیوں میں سمجھ بوجھ اور ہمدردی کو فروغ دے سکیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں