پیر, ستمبر 30, 2024
اشتہار

بھارت، گجرات میں تاریخی مسجد اور درگاہ مسمار

اشتہار

حیرت انگیز

بھارت میں مسلمانوں پر ظلم و ستم کوئی نئی بات نہیں، اسی سلسلے کی کڑی میں گجرات میں مسجد اور قبرستان سمیت ایک مزار کو بھی مسمار کردیا گیا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارت کی ریاست گجرات میں حکام کی جانب سے صدیوں سے قائم ایک مسجد، مسلمانوں کے قبرستان اور ایک مزار کو مسمار کردیا گیا۔

رپورٹس کے مطابق گجرات کی انتظامیہ نے نام نہاد ‘انسداد تجاوزات مہم’ کا نام دے کر مسجد اور مزار کو مسمار کرنے کا عمل شروع کیا اور اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب ہوگئی۔

- Advertisement -

انتظامیہ نے مسجد کو مسمار کرنے کیلئے بھاری مشینری کا استعمال کیا جس میں 70 ٹریکٹرز اور 10 ڈمپر شامل تھے جبکہ اس دوران بھارتی پولیس کے 1400 اہلکار بھی موجود تھے۔

واقعے کے خلاف مسلمانوں کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا،تاہم انتظامیہ نے 70 سے مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔

اس سے قبل ایک اور واقعے میں بھارتی ریاست آسام میں 28 مسلمانوں کو غیر ملکی قرار دے کر حراستی کیمپ منتقل کر دیا گیا۔

رپورٹس کے مطابق آسام کے ضلع بارپیٹا میں 28 افراد (19 مرد اور 9 خواتین) کو ان کے گھروں اور خاندانوں سے کاٹ کر اچانک ”غیر ملکی“ قرار دے دیا گیا ہے۔

حسن نصر اللہ کی شہادت، مقبوضہ جموں و کشمیر میں اسرائیل مخالف مظاہرے

بنگالی مسلم کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے مذکورہ افراد کو دستاویزات پر دستخط کرنے کے بہانے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کے دفتر میں طلب کیا گیا تھا، لیکن انھیں بس میں بٹھا کر 50 کلومیٹر دور گول پاڑہ ضلع کے بدنام زمانہ مٹیا ٹرانزٹ کیمپ لے جایا گیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں