پیر, ستمبر 30, 2024
اشتہار

الیکشن ٹریبونلز کیس : جسٹس جمال مندوخیل کا اضافی نوٹ سامنے آگیا

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : پنجاب الیکشن ٹریبونلز کیس میں جسٹس جمال مندوخیل کا 3 صفحات کا اضافی نوٹ سامنے آگیا۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے پنجاب الیکشن ٹریبونلز کیس کاتحریری فیصلہ جاری کردیا ، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے 11 صفحات پر مشتمل فیصلہ تحریر کیا۔

جس میں کہا کہ الیکشن ٹریبونلزکی تشکیل کالاہورہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتےہیں، الیکشن کمیشن وکیل کےمطابق ہائیکورٹ نے الیکشن ایکٹ کی دفعات کی غلط تشریح کی، الیکشن کمیشن مطابق ہائیکورٹ نے آئین میں ترمیم سے پہلے کے فیصلوں پرانحصار کیا۔

- Advertisement -

فیصلے میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے،ہائیکورٹ کےچیف جسٹس بھی آئینی دفترکا رکھوالاہے، الیکشن کمیشن اورہائیکورٹ کےچیف جسٹس کا بہت احترام ہے، دونوں فریقین میں اگر براہ راست ملاقات وقوع پذیرہوتی تو معاملات اس نہج پر نہ پہنچتے۔

سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سےبامعنی مذاکرات ہوئے، چیف جسٹس اور الیکشن کمیشن کے مابین اتفاق ہو گیا ہے، الیکشن کمیشن اور چیف جسٹس میں معاملہ حل ہوگیا، کیس کےفیصلے کی ضرورت نہیں۔

فیصلے کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ اور الیکشن کمیشن کے کردار کو سراہتے ہیں، ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن اور چیف جسٹس کے مذاکرات کافقدان ملحوظ خاطر نہ رکھا، اگر ہائیکورٹ کے جج مذاکرات کے فقدان کو ملحوظ رکھتےتو یہ فیصلہ ہی نہ جاری کرتے، ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جاتا ہے،الیکشن کمیشن کی اپیلیں منظور کی جاتی ہیں۔

تحریری فیصلے میں جسٹس جمال مندوخیل کا 3 صفحات کا اضافی نوٹ بھی شامل ہیں ، جس میں کہا کہ سیکشن 140الیکشن کمیشن کو ججز پینل طلب کرنےکااختیار نہیں دیتا، مقننہ کی اس قانون میں سوچ واضح ہے، مقننہ نے الیکشن کمیشن کو ججز کاپینل مانگنے اور ان انتخاب کااختیار نہیں دیا۔

جسٹس جمال مندوخیل کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کوہر جج پر اعتماد کرنا چاہیے، الیکشن کمیشن ایک ٹریبونل کیلئےایک ہی جج کے نام کا مطالبہ کرسکتا ہے ، الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ اور ججز آئینی عہدیدار ہیں۔

اضافی نوٹ میں کہا گیا کہ ہرمعاملے میں الیکشن کمیشن اورججز کو ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہیے، الیکشن کمیشن اورہائیکورٹ ججز کے درمیان باقاعدہ مشاورت نہیں ہوئی ، چیف جسٹس ہائیکورٹ اورکمیشن کی مشاورت کا نتیجہ ہمارے سامنے اتفاق کی صورت میں آیا۔

جسٹس جمال نے کہا کہ امید ہےاب الیکشن کمیشن ٹربیونلزتشکیل کیلئے اقدامات کرےگا، امید ہے الیکشن ٹریبونلز قانون کی دی گئی مہلت میں فیصلے ہوں گے۔

Comments

اہم ترین

راجہ محسن اعجاز
راجہ محسن اعجاز
راجہ محسن اعجاز اسلام آباد سے خارجہ اور سفارتی امور کی کوریج کرنے والے اے آر وائی نیوز کے خصوصی نمائندے ہیں

مزید خبریں