امریکی صدر جوبائیڈن نے اسرائیل سے جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا۔
جب امریکی صدر سے ان رپورٹس کے بارے میں پوچھا گیا کہ اسرائیل لبنان پر "محدود” زمینی حملے کی تیاری کر رہا ہے تو انہوں نے جواب میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
جو بائیڈن سے پوچھا گیا کہ کیا وہ اسرائیل کے منصوبے سے راضی ہیں؟ تو جواب دیا "میں ان کے رکنے سے راضی ہوں۔”
انہوں نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ امریکہ کس طرح تنازعہ کو روکنے کا ارادہ رکھتا ہے، یا اس حقیقت پر کہ وہ اسرائیل کو ہتھیار اور اربوں ڈالر کی امداد فراہم کر رہا ہے۔
اسرائیل نے شرط پیش کی ہے کہ جنگ بندی صرف اس صورت میں ہوگی جب حزب اللّٰہ اسرائیلی سرحد سے دور جائے۔
اسرائیلی وزیرِ خارجہ ازرائیل کاٹز نے جرمنی، برطانیہ، اٹلی اور کینیڈا سمیت 25 ممالک کے وزرائے خارجہ کو پیغام بھیج کر کہا ہے کہ اسرائیل متعدد شرائط پوری ہونے تک جنگ نہیں روکے گا۔
اسرائیل نے یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ حزب اللّٰہ کو دریائے لیتانی کے شمال میں دھکیل کر غیر مسلح کیا جائے۔
اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ ازرائیل کاٹز نے کہا کہ ہم حزب اللہ کے ساتھ تصفیہ کی تجویز کو مسترد کرتے ہیں اور جنگ بندی پر رضامند نہیں ہوں گے۔ انھوں نے اس بات پر زور دیا کہ لبنان کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر مکمل عمل درآمد جنگ بندی کے حصول کی کلید ہے۔