منگل, اکتوبر 1, 2024
اشتہار

جنرل اسمبلی اسرائیل کے خلاف اسی طرح کارروائی کرے جس طرح 1950 میں کی تھی، اردوان

اشتہار

حیرت انگیز

انقرہ: ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے مطالبہ کیا ہے کہ جنرل اسمبلی اسرائیل کے خلاف اسی طرح کارروائی کرے جس طرح 1950 میں کی تھی۔

تفصیلات کے مطابق ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے پیر کے روز کہا کہ اگر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل غزہ اور لبنان میں اسرائیل کے حملوں کو روکنے میں ناکام رہتی ہے تو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کو طاقت کا استعمال کرنا چاہیے۔

انقرہ میں کابینہ کے اجلاس کے بعد اردوان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اگر اسرائیل کو نہ روکا گیا تو دوسرے مسلم ممالک بھی نشانہ بن سکتے ہیں، سلامتی کونسل غزہ اور لبنان میں اسرائیلی حملے رکوائے۔

- Advertisement -

ترک صدر نے کہا کہ اگر سلامتی کونسل اسرائیل کو روکنے میں کامیاب نہیں ہوتی تو جنرل اسمبلی کو طاقت کے استعمال کی سفارش کرنی چاہیے، جنرل اسمبلی اسرائیل کے خلاف اسی طرح کارروائی کرے جس طرح انیس سو پچاس میں کی تھی۔ اردوان نے کہا افسوس ہے مسلم ممالک بھی اسرائیل کے خلاف مؤثر موقف نہیں اپنا سکے، جنگ بندی کے لیے دباؤ ڈالا جائے۔

ترکیہ کے صدر کا کہنا تھا ’’اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کو طاقت کے استعمال کی سفارش کرنے کے اختیار پر تیزی سے عمل درآمد کرنا چاہیے، جیسا کہ اس نے 1950 کے یونائیٹنگ فار پیس قرارداد کے ذریعے کیا تھا۔‘‘ اس قرارداد میں کہا گیا ہے کہ اگر سلامتی کونسل کی پانچ مستقل ویٹو طاقتوں برطانیہ، چین، فرانس، روس اور امریکا کے درمیان اختلاف رائے ہو، تو اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ بین الاقوامی امن برقرار رکھنے میں ناکام رہے ہیں، اس صورت میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی طاقت کے استعمال کی سفارش کے اختیار پر عمل درآمد کر سکتا ہے۔

دوسری طرف متحدہ عرب امارات نے لبنان پر اسرائیلی جارحیت کو تشویش ناک قرار دیا اور لبنان کے لیے 100 ملین ڈالر کے امدادی پیکج کا اعلان کیا ہے، برطانوی حکومت نے اپنے شہریوں کو فوری لبنان چھوڑنے کی ہدایت جاری کر دی ہے، برطانوی سیکریٹری خارجہ ڈیوڈ لیمی کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ لبنان میں زمینی صورت حال تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے، آنے والے گھنٹوں اور دنوں میں معاملات خراب ہو سکتے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں