بھارتی ریاست اتر پردیش کے سرکاری اسپتال میں ڈاکٹر کی جانب سے غفلت برتنے کا ایسا واقعہ پیش آیا کہ جس نے صحت کے نظام پر سنگین سوالات اٹھا دیے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اتر پردیش کے علاقے ہاپوڑ میں 18 سالہ ستارہ نامی لڑکی کو پڑوسیوں کے ساتھ جھگڑے میں سر میں چوٹ آئی جس کے بعد اسے سرکاری اسپتال منتقل کیا گیا۔
اسپتال میں ڈاکٹر نے ستارہ کو سر میں ٹانکے لگانے کے بعد گھر روانہ کر دیا تاہم کچھ دنوں بعد لڑکی کو سر میں شدید درد اٹھا اور اسے ایک نجی اسپتال میں لے جایا گیا۔
نجی اسپتال کے ڈاکٹروں نے لڑکی کے زخم کا معائنہ کیا تو اس میں سرجری کیلیے استعمال ہونے والی سوئی پا کر حیران رہ گئے۔ انہوں نے ایک اور معمولی سرجری کرتے ہوئے سوئی نکالی جس ک ے بعد ستارہ نے سکھ کا سانس لیا۔
ستارہ کی والدہ نے الزام عائد کیا گیا کہ سرکاری اسپتال کا ڈاکٹر نشے میں دھت تھا، ڈاکٹر کے خلاف کارروائی کی جائے کیونکہ ہم نہیں چاہتے کہ کوئی اور اس درد سے گزرے۔
ہاپوڑ ضلع کے چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر سنیل تیاگی نے کہا کہ وہ کمیونٹی ہیلتھ سنٹر میں ہونے والے واقعہ سے واقف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دو رکنی ٹیم کو تحقیقات کا حکم دیا ہے جیسے ہی ہمیں رپورٹ ملے گی ہم کارروائی کریں گے۔