اتوار, اکتوبر 6, 2024
اشتہار

مظاہرین میں کے پی پولیس کے 11 اہلکار گرفتار کیے گئے، محسن نقوی

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مظاہرین میں سے خیبر پختونخوا پولیس کے 11 اہلکار اور 120 افغان شہری گرفتار کیے۔

آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں محسن نقوی نے کہا کہ آج اسلام آباد کیلیے اہم دن تھا، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی قیادت میں اسلام آباد پر دھاوا بولا گیا، مظاہرین کی جانب سے پولیس پر براہ راست فائرنگ کی گئی۔

محسن نقوی نے کہا کہ مظاہرین میں خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے 11 پولیس اہلکار گرفتار کیے گئے، 564 دیگر افراد گرفتار کیے جب میں 120 افغان شہری تھے، جس نے بھی کے پی پولیس کو استعمال کیا اس کے خلاف سخت کارروائی کریں گے۔

- Advertisement -

وزیر داخلہ نے کہا کہ دو دن سے ایک پارٹی ورکرز اور کچھ تجزیہ نگاروں کی حسرت تھی کہ بس لاش گرے، ایسے لوگوں کے ارمان پورے نہ ہو سکے شکر ہے کوئی لاش نہیں گری، صبح پولیس والوں پر گولیاں چلائی گئی لیکن پولیس نے تحمل کا مظاہرہ کیا، اللہ کا شکر ہے پورا علاقہ کلیئر ہے تاکہ اسلام آباد اور پنڈی کے شہریوں کو سکون ملے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس کے 75 اور اسلام آباد 31 اہلکار زخمی ہوئے جس میں ایک پولیس اہلکار کی حالت تشویشناک ہے، جانی نقصان نہ ہوا اسی لیے ہم نے اپنا ہاتھ تھوڑا نرم رکھا ہے۔

محسن نقوی نے کہا کہ مظاہرین کی خواہش تھی کہ وہ 17 اکتوبر تک یہاں رہیں، جس نے احتجاج کا آرڈر کیا اور کارکن تک جو بھی اس میں ملوث ہے سخت کارروائی ہوگی، کسی کو اجازت نہیں دی جا سکتی ہے وہ اسلام آباد میں آ کر حالات خراب کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم سمجھ رہے تھے مظاہرین ہیں لیکن کے پی پولیس کے اہلکار نکلے، مظاہرین میں اہلکاروں کے شامل ہونے پر اعلیٰ سطح کی انکوائری کی جا رہی ہے۔

’پولیس اہلکاروں کو جنہوں نے زخمی کیا ان کیخلاف قانونی کارروائی ہوگی۔ آئی جی اسلام آباد خود میدان میں رہے اور مظاہرین سے نمٹے۔ جن لوگوں کو ہم نے گرفتار کیا ہے ان کو باقاعدہ تربیت دی گئی تھی۔ جو جتھے آئے ہیں وہ مسلح تھے اور انہوں نے باقاعدہ اسلحہ استعمال بھی کیا۔ ان لوگوں کا مقصد 17 اکتوبر تک یہاں بیٹھے ہیں اور جلسے کرتے رہیں۔‘

محسن نقوی نے مزید کہا کہ ان لوگوں کا مقصد تھا کہ اسلام آباد میں آنے والے وفود کو روکیں، ان لوگوں کی خواہش تھی کہ لاشیں گریں جس پر وہ سیاست چمکائیں، ہم نے ان لوگوں کی اسٹریٹیجی ناکام بنا دی ہے، آئندہ چند گھنٹے میں موبائل سروس بحال کر دی جائے گی، درجنوں لوگ توڑ پھوڑ کریں ہر غلط کام کریں اس کے بعد ہم انہیں کہیں بات کر لیں؟

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں