پیر, اکتوبر 7, 2024
اشتہار

اسرائیل کا جنگی جنون: ماہرین نے بڑا خدشہ ظاہر کر دیا

اشتہار

حیرت انگیز

غزہ ہو یا لبنان یمن ہو یا شام اسرائیل کی جارحیت نے مشرق وسطیٰ کو لپیٹ میں لے لیا ہے اور ماہرین نے خطے میں کشیدگی بڑھنے کے امکان سے خبردار کر دیا ہے۔

جنگی جنون میں مبتلا اسرائیل نے حق دفاع کے نام پر غزہ کو تاراج کرنے کے بعد پڑوسی ملکوں میں بھی جنگ کی آگ پھیلا دی ہے۔

صہیونی ریاست نے غزہ میں جنگ کے ساتھ ساتھ اب لبنان، شام اور یمن میں بھی محاذ کھولا تو اس کے بعد حزب اللہ اور یمن کے حوثیوں نے اسرائیل پر حملے کرنے کا اعلان کر دیا۔

- Advertisement -

حزب اللہ اور حوثی اسرائیل پر راکٹ داغتے رہے تو اسرائیل بھی جوابی بمباری کرتا رہا۔ اس نے غزہ کو ملیا میٹ کیا۔ حماس کے دفتر کو نشانہ بنایا۔ رہنماؤں کو شہید کرنے کی سر توڑ کوششیں کیں۔

اسرائیل نے حماس کے سفارت کار چہرے اسماعیل ہنیہ کو تہران میں پاسدران انقلاب کے کمپاؤنڈ میں اس وقت شہید کر دیا جب وہ ایران کے سرکاری مہمان تھے اور صدر پزیکشیان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے تہران گئے تھے۔

صہیونی ریاست کا جنگی جنون مزید بڑھا تو اب اس نے جنوبی لبنان اور بیروت کو نشانے پر رکھ لیا ہے۔ اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ سمیت پاسداران انقلاب کے اعلیٰ کمانڈر اور ایران کے رہبر اعلیٰ خامنہ ای کے ترجمان بھی شہید ہو چکے ہیں۔

اسرائیلی طیارے شام میں بھی مختلف مقامات پر بمباری کر رہے ہیں۔ یمن کے حوثی بحیرہ احمر میں امریکی اور غیر ملکی جہازوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

گزشتہ سال 7 اکتوبر کو غزہ پر اسرائیلی حملوں کے بعد سے جنگ کے شعلوں نے پورے مشرق وسطیٰ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور ہر کوئی عدم تحفظ کا شکار ہے۔

ماہرین کو خدشہ ہے کہ آنے والے دن زیادہ خطرناک ہوں گے اور خطے میں کشیدگی مزید بڑھے گی۔

امریکا نے مسلمانوں کے قتل عام کیلیے اسرائیل کو ایک سال میں کتنی فوجی امداد دی؟ ہوشربا انکشاف

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں