پیر, اکتوبر 7, 2024
اشتہار

دیہاتیوں نے آخری آدم خور بھیڑیے کو مار ڈالا

اشتہار

حیرت انگیز

بھارت میں آدم خور بھیڑیوں کے گروہ کا آخری بھیڑیا بھی مار دیا گیا گاؤں کے لوگوں نے سکھ کا سانس لیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھارت کی ریاست اتر پردیش کے ایک گاؤں کے مکین جن کی زندگی گزشتہ کئی ماہ سے 6 خونی بھیڑیوں کے گروہ نے اجیرن کر رکھی تھی اس خونی گروہ کا آخری بچ جانے والے درندہ بھی مار دیا گیا جس کے بعد دیہاتیوں نے عرصے بعد سکھ کا سانس لیا ہے۔

ضلع بہرائچ کے گاؤں میں گزشتہ کچھ ماہ سے سلیٹی رنگ کے 6 بھیڑیوں پر مشتمل گروہ نے خوب ودہشت پھیلائی ہوئی تھی اور اب تک وہ 8 بچوں سمیت 9 افراد کو ہلاک جب کہ 40 سے زائد افراد پر حملہ کر کے انہیں زخمی کر چکے تھے۔

- Advertisement -

بھیڑیوں کے حملوں میں ہلاک یا زخمی ہونے والوں کو اس وقت نشانہ بنایا گیا، جب وہ اپنے گھر کے صحن میں سو رہے تھے۔

خونی بھیڑیوں کی ہلاکت خیزیوں کے بعد گاؤں میں گزشتہ ماہ 150 سے زائد مسلح اہلکار اور محکمہ جنگلات کے اہکاروں کا تعینات کیا گیا تھا جنہوں نے بھیڑیوں کو پکڑنے کی کوشش کی۔ ٹیم نے ڈرونز اور نگراں کیمروں کی مدد سے پانچ بھیڑیوں کو پکڑ لیا تھا لیکن ایک اب بھی آزاد گھوم رہا تھا، جو مسلسل گاؤں کے رہائشیوں پر حملے بھی کر رہا تھا۔

تاہم گزشتہ روز گاؤں کے افراد نے اپنے خوف پر قابو پاتے ہوئے موت کی علامت بن جانے والے بھیڑیے کو مار ڈالا اور اس کے بعد وائلڈ لائف ٹیم کو اس کی اطلاع دی۔

وائلڈ لائف افسر اجیت سنگھ نے تصدیق کی کہ گاؤں والوں کے ہاتھوں مارا جانے والا بھیڑیا اسی خونی گروہ کا حصہ ہے اور اس کے مردہ جسم پر زخموں کے واضح نشانات پائے گئے ہیں۔

تاہم انہوں نے علاقے سے خونی بھیڑیوں کے مکمل خاتمے سے متعلق یقینی بات کہنے سے گریز کیا اور کہا کہ علاقے میں مزید بھیڑیے ہیں یا نہیں، ابھی اس کا تعین کرنا باقی ہے۔

عہدیدار اجیت سنگھ کے خیال میں یہ بھڑیا بھی اسی گروہ کا حصہ ہے جس کی انہیں تلاش تھی۔ تاہم ان کا کہنا ہے مزید بھیڑیوں کی علاقے میں موجودگی کا ابھی تعین کرنا باقی ہے۔

ماہرین کے مطابق بھیڑیے صرف بھوک سے مرنے کی صورت میں انسانوں یا مویشیوں کو نشانہ بناتے ہیں۔

وائلڈ لائف حکام کا کہنا ہے کہ شدید بارشوں کے باعث بھیڑیوں کے علاقے بھی سیلابی ریلوں کی زد میں آ گئے ہیں اور وہ اپنی شکار گاہیں بھی کھونے کے بعد زیادہ آبادی والے علاقوں کی طرف رخ کرنے پر مجبور ہوئے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں