بدھ, اکتوبر 9, 2024
اشتہار

بے زبان جانور سے ناروا سلوک کا ایک اور واقعہ؛ گھوڑے کی ٹانگ کاٹ دی گئی

اشتہار

حیرت انگیز

پنجاب کے شہر سیالکوٹ میں بے زبان جانور سے ناروا سلوک کا ایک اور واقعہ سامنے آگیا جہاں گھوڑے کی ٹانگ کاٹ دی گئی۔

ڈسکہ تھانہ صدر کے علاقے رنجہائی میں نامعلوم ملزمان نے محنت کش آصف کے گھوڑے کی ٹانگ کاٹ دی جو 2 ٹکرے ہو کر اس کے گوشت کے ساتھ لٹکتی رہی۔

محنت کش آصف نے اندراج مقدمہ کیلیے تھانے میں درخواست دائر کی کہ گھوڑے کا بروقت علاج نہ ہونے پر ٹانگ مکمل طور پر خراب ہوگئی، میری کسی کے ساتھ کوئی دشمنی نہیں ہے۔

- Advertisement -

پولیس نے بتایا کہ محنت کش گھوڑے کو مال برداری کے طور استعمال کرتا تھا، واقعے کا مقدمہ نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کر لیا گیا جنہیں جلد گرفتار کر لیں گے۔

پاکستان میں جانوروں پر بڑھتے مظالم و تشدد کے واقعات آئے روز خبروں کا حصہ بن رہے ہیں۔ پہلے اس طرح کے واقعات کم رپورٹ ہوتے تھے تاہم اب ان میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔

گزشتہ ستمبر میں پنجاب کے دو شہروں میں بے زبان جانوروں پر بہیمانہ تشدد کے دو واقعات پیش آئے جن میں سفاک زمینداروں نے معمولی بات پر 2 بے زبان گدھیوں کی ٹانگیں توڑ ڈالیں۔

پتوکی کے رہائشی محنت کش نے جیسے ہی گدھے کو ریڑھی سے الگ کیا وہ بھاگ کر زمیندار کی فصل میں چلا گیا۔ گدھے کے مالک نے پولیس کو بتایا تھا کہ میں اور میرا بیٹا اس کو تلاش کر رہے تھے کہ اس کی چیخنے کی آواز سنائی دی، جب جا کر دیکھا تو فصل کے ساتھ حویلی میں گدھا خون میں لت پت زخمی حالت میں ملا۔

دوسرے واقعے میں ایک گدھی اپنے بچے کے پیچھے فصل میں گئی تو زمیندار نے اسے پکڑ لیا اور کلہاڑی کے وار سے اس کی ٹانگ توڑ دی تھی۔

جانوروں پر تشدد کی سزا کیا ہے؟

پاکستان پینل کوڈ کے سیکشن 428 کے تحت وہ جانور جن کی قیمت 10 روپے یا اس سے زیادہ ہے انہیں مارنے، زہر دینے، معذوری میں مبتلا کرنے اور ناکارہ بنانے والے فرد کو 2 سال کی سزا اور جرمانہ بھی ہوسکتا ہے۔

سیکشن 429 کے تحت50 روپے یا اس سے زیادہ مالیت کے بڑے جانوروں مثلاً اونٹ، ہاتھی، گائے، بیل، بھینس اور دیگر کو مارنے، زہر دینے یا معذوری میں مبتلا کرنے والے شخص کو 5 سال کی سزا ہوسکتی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں