غزہ میں ہزاروں فلسطینیوں کو شہید کرنے کے بعد بھی اسرائیلی فوج کے مظالم کا سلسلہ تاحال جاری ہے،عام عوام کے ساتھ ساتھ صحافیوں کی بھی بہت تعداد شہداء میں شامل ہے۔
عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی بربریت کے نتیجے میں اب تک 176 صحافی شہادت کے رتبے پر فائز ہوچکے ہیں۔
تازہ ترین رپورٹس کے مطابق غزہ کے علاقے جبالیہ میں صحافیوں پر میزائل حملے میں 1 صحافی شہید جبکہ دوسرا شدید زخمی ہوگیا، اسرائیلی فوج نے صحافیوں پر حملے کے بعد امدادی ٹیموں کو بھی نشانہ بنایا۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے ایک عرب ٹی وی کے فلسطینی فوٹو گرافر کی گردن میں گولی مارکر شہید کردیا۔
واضح رہے کہ غزہ میں بین الاقوامی صحافیوں کے داخلے پر بھی پابندی ہے اور وہاں کی صورتِ حال کی میڈیا کوریج کے لیے صحافیوں کے اجازت نامے اسرائیل نے روک دیئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق غزہ میں ایک سال کی تباہی کے بعد بھی کسی بین الاقوامی صحافی کو غزہ جانے کے لیے اسرائیل نے اجازت نامہ جاری نہیں کیا۔
دوسری جانب ایران کے اسرائیل پر میزائل حملوں کے بعد سے اسرائیل کی جانب سے دھمکیوں کا سلسلہ جاری ہے، ایسے میں ایرانی جنرل مرتضیٰ میریان کا اسرائیل کو جوابی دھمکی دیتے ہوئے کہنا ہے کہ ہماری انگلیاں ٹریگر پر ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ایرانی جنرل مرتضیٰ میریان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حملے پر جوابی حملے کے لیے کسی اجازت کی ضرورت نہیں ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ ایران پر کوئی بھی اسرائیلی حملہ اب بغیر جوابی حملے کے نہیں ہو سکے گا، ایک بھی حملہ ہوا تو دشمن کو دھول میں اڑا دیں گے۔
اسرائیل میں چاقو بردار شخص کے حملے میں متعدد زخمی
ایرانی جنرل کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے اندر جس ہدف کو چاہا نشانہ بنایا، ایرو، ڈیوڈ سلنگ اور آئرن ڈوم اسرائیلی دفاعی نظام اور دیگر ممالک ناکام رہے۔