اسکول میں بچوں کو سزا دینے کا سنگین نتیجہ سامنے آ گیا ایک ہزار اٹھک بیٹھک کرنے والا 13 سالہ طالب علم زندگی بھر کے لیے معذور ہوگیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ چین کے صوبہ شانڈونگ میں پیش آیا جہاں ایک سمر کیمپ میں طالبعلم کو سزا کے طور پر ایک ہزار اٹھک بیٹھک لگوائی گئی جس کے نتیجے میں وہ عمر بھر کے لیے چلنے سے معذور ہوگیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مقامی اسکول کے سات روزہ سمیر کیمپ میں طالب علم کو دیگر ساتھی طلبہ کے ساتھ گُھلنا ملنا اور سرگرمیوں میں حصہ لینا تھا۔ ایسی ہی ایک فزیکل ایکٹویٹی کے دوران بچے کو دوسرے لڑکے سے گفتگو کرتے ہوئے دیکھا گیا تو استاد نے سزا کے طور پر اسے ایک ہزار مرتبہ اٹھک بیٹھک لگانے کا ظالمانہ حکم دیا۔
اس وقت تو لڑکے نے استاد کے خوف سے ایک ہزار مرتبہ اٹھک بیٹھک لگا لی لیکن جب کیمپ کا اختتام ہوا تو مذکورہ طالبعلم کو لنگڑا کر چلتے ہوئے دیکھا گیا جب کیمپ منتظمیں سے اس بارے استفسار کیا گیا تو انہوں نے سب ٹھیک کہہ کر بات کو ٹال دیا۔
تاہم جب لڑکے کے والدین اسے اسٹیج پر لے جانے کیلیے اٹھے تو انہیں صورتحال کی سنگینی کا اندازہ اس وقت ہوا جب انہوں نے اپنے بیٹے کو کرسی پر ان کا انتظار کرتے دیکھا کیونکہ وہ کھڑا نہیں ہو سکتا تھا۔
والدین کے پوچھنے پر طالبعلم نے بتایا کہ گریجویشن سے ٹھیک پہلے ایک ٹیچر نے اسے پریکٹس کے دوران دوسرے طالب علم سے بات چیت کرتے دیکھا تو اس کو ایک ہزار بار اٹھک بیٹھک لگانے کی سزا دی۔
لڑکے نے بتایا کہ وہ 200 بار ہی اٹھک بیٹھک لگانے کے بعد پٹھوں کی تکلیف کے باعث زمین پر گر گیا لیکن اس موقع پر اس کے ٹیچر نے اسے اٹھانے کے بجائے الٹا لات ماری۔
والدین لڑکے کو اسپتال میں داخل کروایا گیا جہاں ڈاکٹرز نے بتایا کہ نہ صرف اس کے گردے اور جگر متاثر ہوا ہے بلکہ اس کی ٹانگوں کے پٹھے ٹوٹ گئے ہیں۔
ڈاکٹرز نے والدین کو افسوسناک خبر دیتے ہوئے بتایا کہ اب ان کا بیٹا کبھی کسی اسپورٹس میں حصہ نہیں لے سکے گا، وہ اب چل پھر بھی نہیں سکتا اور وہیل چیئر پر آگیا ہے۔
والدین کی جانب سے سمر کیمپ انتظامیہ کے خلاف مقدمہ درج کروادیا ہے۔