جمعہ, اکتوبر 11, 2024
اشتہار

ن لیگ اور پی پی میں آئینی ترامیم پر اتفاق ہوگیا

اشتہار

حیرت انگیز

حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ ن اور اس کی سپورٹر پاکستان پیپلز پارٹی میں آئینی ترامیم پر اتفاق ہو گیا ہے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف سے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ملاقات کی جس میں آئینی ترامیم سمیت دیگر امور زیر غور آئے اور دونوں رہنماؤں نے آئینی ترامیم کو وقت کی ضرورت اور مجبوری قرار دیا۔

اس موقع پر بلاول بھٹو نے کہا کہ خواہش ہے کہ آئینی ترامیم سیاسی جماعتوں کے اتفاق رائے سے منظور ہو جائے۔ اصلاحات کر کے ماضی کی غلطیوں سے چھٹکارا پانا ہوگا۔

- Advertisement -

ن لیگ کے قائد نواز شریف نے کہا کہ ایسا نہیں ہو سکتا کہ فرد واحد ملک وقوم کو سیاہ اندھیروں کے سپرد کر دے اور نہ ہی ایک شخص کو یہ اختیار دیا جا سکتا ہے کہ وہ جمہوری نظام کو پٹڑی سے اتار دے۔ اسی لیے آئینی ترامیم کی منظوری کے لیے بھاگ دوڑجاری ہے۔ ایسا نظام عدل بنانا ہے، جس میں فرد واحد کی بالا دستی نہ ہو۔

نواز اور بلاول ملاقات کے بعد پیپلز پارٹی وفد جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پہنچا جہاں آئینی ترامیم پر گفتگو کی گئی۔ شیری رحمان کا کہنا تھا کہ سیاست میں اتفاق رائے کے لیے بار بار ملاقاتیں کرنا پڑتی ہیں۔ تمام سیاسی جماعتوں سے بات چیت جاری ہے۔

دوسری جانب وزیر دفاع خواجہ آصف کہتے ہیں کہ آئینی عدالت سمیت تین ترامیم لا رہے ہیں۔ تینوں ترامیم میثاق جمہوریت کا حصہ ہیں۔ ہماری خواہش ہے کہ مولانا فضل الرحمان ہمارے ساتھ ہوں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں