گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے بھی آج پشتون جرگے میں جانے کا اعلان کردیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے ک کل رات وزیر اعلیٰ اور کمیٹی ان سے ملنے گئی تھی، آج پشتون جرگے میں شرکت کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ چاہتے ہیں احتجاج کرنے والے آئین کے تحت پارلیمان کا حصہ بنیں۔
گورنر کے پی نے کہا کہ پی ٹی ایم پر پابندی برقرار ہے، کمیٹی کی سفارشات پر عمل ہوگا، لروبر کہنے والے کسی کا گھر کابل میں نہیں، سب پشاور اور اسلام آباد میں ہی رہتے ہیں۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ یہ ہمارا اندرونی مسئلہ ہے تو ہم اسے خود ہی حل کریں گے۔
علاوہ ازیں وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور نے ضلع خیبر میں امن جرگہ کے مقام پر دورہ کیا انہیں جرگے کی سیکیورٹی اور دیگر انتظامات پر بریفنگ دی گئی۔
وزیراعلیٰ کو جرگے کی سیکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی گئی جبکہ جرگے میں شرکا کو پانی، میڈیکل کیمپس، کمبل اور دیگر بنیادی سہولیات کے حوالے سے بھی علی امین کو بریفنگ دی گئی۔
اس موقع پر نوجوان نے علی امین گنڈاپور کے ساتھ سیلفیاں بنوائیں اور علی امین زندہ باد کے نعرے بھی لگائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں وزیر داخلہ محسن نقوی نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کالعدم پی ٹی ایم کے جرگے پر کہا تھا کہ ہزاروں لوگوں کا جرگہ، جرگہ نہیں کچھ اور ہوگا، ہم کسی صورت متوازی نظام بنانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کے دفتر سیل ہوں گے، بینک اکاؤنٹ منجمد ہوں گے، اسلحہ لائسنس منسوخ، پاسپورٹ، شناختی کارڈ بھی بلاک کیا جائے گا۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ جو ان کے ساتھ کسی بھی طرح کا تعاون کرے گا اس کے ساتھ بھی یہی سلوک ہوگا، ریاست کے خلاف اسلحہ اٹھانے اور علیحدگی کی بات کرنے والا ہمارا دشمن ہے۔