سعودی عرب کی جانب سے گزشتہ روز لبنان میں طبی امداد اور خوراک کی ترسیل کے لیے ’ایئر برِج‘ کا آغاز کر دیا ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ریاض کے کنگ خالد ایئرپورٹ سے روانہ ہونے والے طیارے میں لبنان میں جنگ سے متاثرہ افراد کی مدد کے لیے 40 ٹن سے زیادہ کا امدادی سامان روانہ کیا گیا تھا۔
ایک سعودی امدادی طیارہ بھی ریسکیو آپریشنز کے لیے امدادی ٹیم کے ہمراہ موجود تھا۔
اس سے قبل سعودی عرب نے خطے میں بڑھتے تنازعات پر بین الاقوامی برادری سے سخت موقف اختیار کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی بڑھتی جارحیت دنیا کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے، جارح کو سزا نہ دینے سے قیام امن کے اہداف حاصل نہیں کیے جا سکتے۔
شہزادہ فیصل نے کہا کہ مملکت کی جانب سے جنگ کے آغاز سے اب تک فلسطینی عوام کے لیے 5 ارب ڈالرز امداد دی جاچکی ہے، اور یو این امدادی ایجنسیوں کے تعاون سے 106 ارب ڈالرز کے پراجیکٹس پر کام جاری ہے۔
مسجد نبویؐ روضہ شریفہ میں رواں سال دس ملین زائرین کی حاضری
انھوں نے خطاب میں کہا کہ افغانستان کو دہشت گردوں کا شکار بننے کے لیے اکیلا نہیں چھوڑا جا سکتا، افغانستان کی صورتِ حال جنگجو ملیشیا اور مختلف گروپوں کے لیے سازگار بنی ہوئی ہے، وہاں انسانی بحران اور سیکیورٹی صورت حال درست کرنا ضروری ہے۔