اسلام آباد : آئینی ترامیم پر جے یو آئی اور حکومت میں کچھ لو کچھ دو کے فارمولے پر بات چیت جاری ہے تاہم پی ٹی آئی چیف جسٹس کی تقرری پر کسی قسم کی ترمیم کی مخالف ہے۔
تفصیلات کے مطابق آئینی ترامیم پر جے یو آئی اور حکومت میں کچھ لو کچھ دو کے فارمولے پر بات چیت جاری ہے۔
حکومتی ذرائع نے بتایا ہے کہ خصوصی بینچ کو مان لیا جائے تو چیف جسٹس کی تقرری میں ترمیم پر غور ہوگا اور حکومتی رضا مندی کے بعد جے یو آئی اور پی ٹی آئی سے چیف جسٹس کی تقرری پر بات کرے گی۔
چیف جسٹس کی تقرری میں تین یا پانچ کے پینل پر جے یو آئی سے بات ہوگی اور یہ بھی طے کیا جائے گا کہ پینل میں سے تقرری کون کرے، جس پر مختلف تجاویز ہیں۔
پی ٹی آئی چیف جسٹس کی تقرری پر کسی قسم کی ترمیم کی مخالف ہے،پی ٹی آئی رہنما کاکہنا ہے جو آئین میں چیف جسٹس ودیگر تقرریوں کاطریقہ کار طے ہے اسی کو مانتےہیں، ہم کسی بھی تقرری کو چھیڑنے پر مزاحمت کریں گے۔
خیال رہے حکومت نے 17 اکتوبر کو قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، جس میں 26 ویں آئینی ترامیم کا مسودہ منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ حکومت نے اس حوالے سے اپنے تمام اراکین قومی اسمبلی اور سینیٹرز کو کل تک اسلام آباد پہنچنے کی بھی ہدایت کر دی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 26 ویں مجوزہ آئینی ترامیم میں عدالتی اصلاحات کے حوالے سے سب سے اہم دو ایشوز وفاقی آئینی عدالت کا قیام اور سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کے تقرر کے حوالے سے جو طریقہ کار تبدیل کیا جا رہا ہے تاہم اس معاملے پر تمام بڑی جماعتوں میں اتفاق رائے ہو گیا ہے۔