بدھ, اکتوبر 16, 2024
اشتہار

’اپنی گندی سازش کے لیے کسی مظلوم بچی کا کاندھا استعمال نہ کریں‘

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور: وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ اپنی گندی سازش کے لیے کسی مظلوم بچی کا کاندھا استعمال نہ کریں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پنجاب اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا کہ والدین انکار کررہے ہیں کہ ان کی بچی کے ساتھ زیادتی ہوئی، بچی آئی سی یو میں زیر علاج ہے اس سے متعلق کہا جارہا ہے کہ اسے زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ جس بچی کانام لیا، اس نام کی تین بچیاں ہیں، ان کےوالدین نےالزام کی تردیدکی، پھر بھی گارڈ زیرحراست ہے اورکیمپس کو سیل کردیا۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ طالبہ کے والد اور چچا نے روتے، گڑ گڑاتے ہوئے یہ اپیل کی ہے کہ ہماری بچی کے ساتھ کوئی ایسا واقعہ نہ ہوا ہمیں بدنام نہ کریں۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ایس سی او سمٹ ہورہی ہے یہ اسلام آباد نہیں جاسکے تو پلان یہ ہوا کہ لاہور کو فساد کا مرکز بنانا ہے، ان کی سیاست دیکھیں اپنے مختلف اسکولوں، کالجوں سے چند چند بچے اکٹھے کرکے باہر تماشہ لگایا ہوا ہے۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ ہم کس کے خلاف کارروائی کریں، شکایت درج ہونی چاہیے، آپ نے تو کرغستان میں بھی بچیوں کے ریپ کروادیتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ اپنی گندی اور گھناؤنی سازش کے لیے کسی مظلوم بچی کا کاندھا استعمال نہ کریں۔

واضح رہے کہ پنجاب کالج میں مبینہ زیادتی کے واقعے کی متاثرہ طالبہ کے والد نے تردید کرتے ہوئے کہا کہ بچی کے ساتھ ایسا کوئی واقعہ نہیں ہوا، پروپیگنڈے میں سوشل میڈیا پر میری بچی کا نام لیا جارہا ہے ، جس سے پریشان ہیں، حالانکہ بچی گھر پر ہے۔

والد کا کہنا تھا کہ پاؤں پھسلنے سے بچی کے ریڑھ کی ہڈی میں چوٹ لگی تھی، جس کی میڈیکل رپورٹس پولیس کو دے دی ہیں، ہماری بیٹی کے نام پر احتجاج کیا جا رہا ہے، اس سے ہمارا کوئی تعلق نہیں۔

دوسری جانب اے ایس پی شہر بانو ویڈیو پیغام میں کہا کہ ایسےو اقعے پر پولیس اپنی مدعیت میں ایف آئی آر کرے گی، لیکن اس کیلئے مصدقہ معلومات اور متاثرہ شخص کا موجود ہونا ضروری ہے، غلط اطلاع اور پروپیگنڈے پر امن خراب نہیں کیا جاسکتا۔

خیال رہے طالبہ سے مبینہ زیادتی کی خبرسوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی، جس کے بعد طلبہ نے شدید احتجاج کیا، پولیس اور گارڈز سے تصادم میں متعدد طلبہ زخمی بھی ہوئے ۔

تعلیمی اداروں میں طالبات کے ساتھ پیش آنے والے واقعات کی تحقیقات کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست بھی دائر کردی گئی۔

وزیر اعلیٰ مریم نواز نے 7 رکنی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنادی ہے، چیف سیکرٹری کنوینئر ہوں گے، تحقیقاتی کمیٹی 48 گھنٹے میں رپورٹ وزیر اعلیٰ پنجاب کو پیش کرے گی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں