بھارتی ریاست اتر پردیش میں گھریلو ملازمہ کی جانب سے گھر والوں کو پیشاب سے تیار کردہ کھانا کھلانے کا پردہ فاش ہوگیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے بتایا کہ غازی آباد کی کراسنگ ریپبلک رہائشی سوسائٹی کے ایک فلیٹ میں پیشاب سے کھانا تیار کرنے والی گھریلو ملازمہ کو گرفتار کر لیا۔
پولیس کو دو روز قبل سوسائٹی کی رہائشی خاتون کی طرف سے تحریری شکایت موصول ہوئی تھی کہ ان کی گھریلو ملازمہ آٹے میں پیشاب ملا کر روٹیاں تیار کر کے پیش کرتی ہے۔
تحریری شکایت پر ملازمہ کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔
پولیس نے ملزمہ کی شناخت رینا کے نام سے ظاہر کی جو فیملی کے گھر میں پچھلے 8 سالوں سے ملازمہ ہے۔
غازی آباد ویو سٹی کے اے سی پی لیپی ناگایچ نے بتایا کہ 14 اکتوبر کو شکایت موصول ہونے کے بعد گرفتاری کیلیے ٹیمیں تشکیل دی گئی تھیں، ملزمہ کو جی ایچ 7 سوسائٹی سے حراست میں لیا گیا۔
تحریری شکایت میں کہا گیا تھا کہ کیمرے کی ریکارڈنگ کے ذریعے انکشاف ہوا کہ ملازمہ نے کچن میں پیالے میں پیشاب کیا اور پھر اسے آٹا گوندھنے کیلیے استعمال کیا۔
خاتون نے پولیس کو بتایا کہ فیملی کے افراد جگر کی بیماری میں مبتلا ہوگئے ہیں، شبہ ہے کہ ملازمہ یہ کام کافی عرصے سے کر رہی تھی۔