جمعرات, اکتوبر 17, 2024
اشتہار

آئینی ترمیم مسودے کوآج حتمی شکل دیے جانے کا امکان

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : آئینی ترمیم مسودے کو آج حتمی شکل دیے جانے کا امکان ہے جبکہ وزیراعظم نے حکومتی اتحادی ارکان کو آج ظہرانے پر بلالیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری کے لئے پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا، خورشید شاہ کی زیرصدارت اجلاس ساڑھے گیارہ بجےشروع ہوگا۔

اجلاس میں آئینی ترمیم کے مسودے کو حتمی شکل دیئے جانے کا امکان ہے، کمیٹی مسودے کی منظوری دے گی۔

- Advertisement -

آئینی ترمیم مسودہ کابینہ سے منظوری کے بعد سینیٹ میں پیش ہو گا، سینیٹ سے منظوری کے بعد ترمیم کا مسودہ قومی اسمبلی میں پیش ہو گا۔

گزشتہ روز پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس، خورشیدشاہ کی زیرصدارت ہوا تھا تاہم پی ٹی آئی ارکان پھراجلاس میں شریک نہ ہوئے اور آئینی ترامیم کا کوئی مسودہ فراہم نہیں کیا۔

ن لیگی رہنما عرفان صدیقی نے بتایا تھا کہ نوازشریف،مولانافضل الرحمان اور بلاول بھٹو میں اتفاق رائے ہوگیا تو کمیٹی میں ترامیم کا مسودہ آجائے گا۔

راجا پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ وزیرقانون ذیلی کمیٹی کےسامنے بھی مسودہ رکھیں گے۔

دوسری جانب وزیراعظم نے بھی حکومتی اتحادی ارکان کو ظہرانے پر مدعوکرلیا، ذرائع کا کہنا ہے وزیراعظم کی جانب سےحکومتی اتحادی سینیٹرز کو دعوت نامے ارسال کردیے گئے،پارلیمنٹ ہاؤس میں دوپہر دو بجے ظہرانہ دیاجائےگا۔

یاد رہے مجوزہ آئینی ترمیم پر جاتی امرا میں بڑی سیاسی بیٹھک ہوئی تاہم فی الحال مکمل طور پر اتفاق رائے نہیں ہوسکا اور مشاورت کا سلسلہ جاری ہے۔

نواز شریف کی دعوت پر مولانا فضل الرحمان،آصف زرداری، بلاول بھٹو کی رائیونڈ آمد ہوئی ، اس موقع پر وزیراعظم شہبازشریف، اسحاق ڈار اوردیگر رہنما بھی شریک تھے، ملاقات میں مجوزہ آئینی ترامیم پر فیصلہ کن مشاورت کی گئی۔

پیپلز پارٹی اور جے یو آئی ف کے درمیان آئینی مسودے پر اتفاق ہو چکا ہے، عشائیے اور ملاقات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ عدلیہ کی اصلاحات کی حد تک ہم نے اتفاق رائے ہوگیا ہے۔، ہم بہتر طور پر آگے بڑھے ہیں۔۔ دیگر نکات پر اتفاق رائے باقی ہے، پہلے والا مسودہ کسی صورت قبول نہیں ہے۔

بلاول بھٹو کا بھی کہنا تھا کہ کل جو اتفاق رائے دو جماعتوں کے درمیان تھا آج تین جماعتوں کے درمیان اتفاق رائے ہوگیا ہے، آئین کے دفاع کیلئے کام کرتے رہیں گے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں