جمعہ, اکتوبر 18, 2024
اشتہار

ملک میں مہنگائی کی شرح میں مزید اضافہ ریکارڈ

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: ملک میں مہنگائی کا طوفان تھم نہ سکا۔ رواں ہفتے 0.28 فیصد اضافے کے ساتھ اس کی مجموعی سالانہ شرح 15.20 فیصد تک پہنچ گئی۔

ادارہ شماریات نے اس حوالے سے رپورٹ جاری کر دی جس کے مطابق ایک ہفتے میں ٹماٹر، دالیں، آٹا، مرغی، گوشت سمیت 19 اشیاء مہنگی ہوئیں۔

ٹماٹر 30 روپے 45 پیسے، دال مونگ 32 روپے 87 پیسے، دال چنا 12 روپے 78 پیسے، بیس کلو آٹے کا تھیلا 38 روپے 31 پیسے، ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 46 روپے 80 پیسے، لہسن 7 روپے 47 پیسے، برائلر مرغی 4 روپے 44 پیسے فی کلو مہنگی ہوئی۔

- Advertisement -

ایک ہفتے میں انڈے 2 روپے فی درجن مزید مہنگے ہوئے جبکہ دال مسور، خوردنی گھی، مٹن اور بیف بھی مہنگا ہوا۔

رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتے 9 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے، پیاز 11 روپے 74 پیسے، کیلے 3 روپے 49 پیسے، دال ماش 3 روپے 92 پیسے فی کلو سستی ہوئی۔

ادارہ شماریات کے مطابق حالیہ ہفتے 23 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کوئی ردوبدل نہیں ہوا۔

پاکستان میں مہنگائی کی اصل وجہ کیا ہے؟

پاکستان میں مہنگائی کے خلاف آوازیں تو بہت اٹھائی جاتی ہیں لیکن اس کی بنیادی وجہ پر لوگوں کی سوچ عموماً واضح نہیں ہوتی، اس لیے یہ سوال بہت اہم ہے کہ پاکستان میں مہنگائی کی اصل وجہ رسد اور طلب میں توازن کا فقدان ہے یا ذخیرہ اندوزی؟

شہریوں کو درپیش ایک بڑا مسئلہ یہ ہے کہ انتظامیہ کے اقدامات کے باوجود اشیائے خورد و نوش سرکاری نرخ پر فروخت نہیں ہوتیں، اس حوالے سے ماہرین معیشت کی رائے ہے کہ حکومت اشیا کی رسد کی ضروریات کو پورا کرے۔

پاکستان میں آئے دن کھانے پینے کی اشیا عوام کی دسترس سے باہر ہو جاتی ہیں، دودھ سے لے کر پھل سمیت ہر چیز کی قیمتوں کو آگ لگ جاتی ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ مہنگائی کی اصل وجہ طلب اور رسد کا عدم توازن ہے، جب کہ انتظامیہ غیر فطری طور پر اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کی ناکام کوشش کرتی آ رہی ہے، جب کہ عوام بھی قیمتوں میں اضافے کی سب سے بڑی وجہ انتظامیہ کی کمزوری کو بتاتے ہیں۔

پاکستان کئی دہائیوں سے طلب اور رسد کے غیر متوازن چنگل میں پھنسا ہوا ہے، جس سے چیزوں کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ مہنگائی کنٹرول کرنے کے لیے سرکاری پرائس لسٹ کی بجائے طلب و رسد کے توازن کو برقرار رکھنے کے لیے حکومت کو اقدامات کرنے ہوں گے۔

کمشنر کراچی سلیم راجپوت نے کہا کہ سپلائی اور ڈیمانڈ کا مسئلہ تو ہے، اس کے لیے حکومت مختلف اقدامات کرتی ہے، حال ہی میں اس حوالے سے کیے جانے والے اقدام کے نتیجے میں پیاز اور کیلوں کی قیمتیں نیچے آئیں، حکومت ایک ایکو سسٹم بناتی ہے جس میں مختلف اقدامات کیے جاتے ہیں۔

دوسری طرف ماہر معاشیات صدام حسین کا کہنا ہے کہ اکنامکس کا بنیادی اصول سپلائی اینڈ ڈیمانڈ کا ہے، مہنگائی کا حل ریٹ لسٹ لگانا نہیں ہے، اس کا حل اصل وجوہ کو حل کرنے میں ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں