ہفتہ, اکتوبر 19, 2024
اشتہار

چاہتا ہوں آئینی ترامیم اپوزیشن والوں کے ساتھ مل کر کریں، بلاول بھٹو

اشتہار

حیرت انگیز

سابق وزیر خارجہ و چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ چاہتا ہوں آئینی ترامیم اپوزیشن والوں کے ساتھ مل کر کریں، اسلام آباد جا کر آخری کوشش کروں گا کہ اپوزیشن قائل کر سکوں۔

حیدر آباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 2008 سے 2013 تک ہم آئینی عدالت کے قیام کا وعدہ پورا نہیں کر سکے، میں وفاقی کابینہ کا حصہ نہیں لیکن اس کے باوجود بی نظیر بھٹو کا وعدہ پورا کرنے جا رہا ہوں، ہمارا مطالبہ صرف انصاف اور برابری کا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمارا جائز مطالبہ ہے اور دہائیوں سے ہے لہٰذا آپ کو ہمارا ماننا پڑے گا، میں 2 ماہ سے جمعیت علمائے اسلام (ف) اور دیگر جماعتوں کے ساتھ دن رات محنت کر رہا ہوں، اگر آپ کو انصاف دینا ہے تو آئین کے مطابق چلنا ہوگا، ہم سے جو ہو سکا ہم نے کر لیا اب سیاسی جماعتوں کیلیے امتحان ہے، آئین سازی تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ کرنا چاہتے ہیں۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والوں کا مطالبہ تھا بانی سے ملنے دیا جائے، ہم نے ملاقات کا بندوبست کروا دیا تھا پی ٹی آئی والے بانی سے ملے یا نہیں مجھے نہیں پتا۔

ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے مسودے کو جے یو آئی اور ملسم لیگ (ن) نے مان لیا، اکثریت کی بنیاد پر آئین سازی ہونے جا رہی ہے، آج رات بھی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کیلیے اسلام آباد جاؤں گا اور ان سے آخری درخواست کروں گا کہ ’یہ آئین ہمارے بڑوں کا بنایا ہوا ہے آج کی سیاست بھول جائیں ہمارے ساتھ آئیں اور ووٹ ڈالیں، پی ٹی آئی کو ساتھ لا سکتے ہیں تو لے کر آئے ہیں‘۔

بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کیلیے آخری موقع ہے کہ ہوش کے ناخن لیں، ہمیں سیاسی استحکام کیلیے مل کر کام کرنا ہوگا، بہت سمجھوتوں کے بعد بھی ہمارا ساتھ نہیں دے سکتے تو مجبور ہوں گا کہ (ن) کے ساتھ مل کر آئین سازی کروں، مجبوری میں جو متنازع راستہ ہے جو میرا پسندیدہ نہیں اس پر چلنا ہوگا۔

سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ اب آئینی بینچ بنا کر ہی اسلام آباد سے واپس آؤں گا، وفاق اور صوبوں کی سطح پر آئین بینچ بنانا ہوگا بے شک وہ متنازع طریقہ ہوگا، اپوزیشن نہیں مانتی تو پھر مجبوری میں مجھے متنازع راستہ اختیار کرنا ہوگا، 2006 سے ہم انتظار کر رہے ہیں مزید سمجھوتہ نہیں کر سکتے، پیپلز پارٹی کا آئین سازی سے متعلق جو ڈرافٹ ہے وہ خود اسمبلی میں پیش کروں گا، کوشش کروں گا سب جماعتوں کو متفق کر سکوں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں