اتوار, اکتوبر 20, 2024
اشتہار

بابا صدیقی قتل کیس: پولیس کو شوٹر کے فون سے کیا ملا؟ حیران کن انکشاف

اشتہار

حیرت انگیز

بابا صدیقی قتل کیس میں گرفتار ملزمان میں سے ایک کے موبائل فون سے مقتول کے بیٹے ذیشان صدیقی کی تصویر ملنے کا انکشاف ہوا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ممبئی پولیس کی کرائم برانچ بابا صدیقی قتل کیس کی تحقیقات کر رہی ہے جس میں اب انکشاف ہوا ہے کہ ملزمان کے موبائل فون سے مقتول کے بیٹے کی تصویر ملی ہے جو مشتبہ شخص کو اس کے ہینڈلر نے اسنیپ چیٹ کے ذریعے بھیجی تھی۔

پولیس کے مطابق تفتیش میں پتا چلا کہ شوٹرز اور ان کے ہینڈلرز اسنیپ چیٹ کو معلومات شیئر کرنے کیلیے استعمال کرتے تھے، انہوں نے ہدایات ملنے پر پیغامات ڈیلیت کر دیے۔

- Advertisement -

گرفتار ملزمان میں سے ایک رام کنوجیا نے انکشاف کیا کہ اسے ابتدا میں بابا صدیقی کو قتل کرنے کی سپاری ملی تھی لیکن اس نے ایک کروڑ روپے کا مطالبہ کیا تھا۔

رام کنوجیا کے مطابق مفرور ملزم شبھم لونکر نے اس سے معاہدے کیلیے رابطہ کیا تھا۔

پولیس نے بتایا کہ مہاراشٹر سے تعلق رکھنے والے ران جبوجیا کو بابا صدیقی کے قتل کے نتائج کا علم تھا اسی وجہ سے وہ سپاری لینے سے ہچکچا رہا تھا۔

اس کے بعد شبھم لونکر نے اتر پردیش سے شوٹرز کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا۔

رام کنوجیا کے مطابق شبھم لونکر کا خیال تھا کہ اتر پردیش کے لوگ مہاراشٹر میں بابا صدیقی کی مقبولیت سے پوری طرح واقف نہیں ہوں گے اور وہ کم فیس میں یہ کام کر دیں گے۔

شبھم لونکر نے قتل کیلیے اتر پردیش سے دھرم راج کشیپ، گرنیل سنگھ اور شیوکمار گوتم کی خدمات حاصل کیں۔

پولیس نے بتایا کہ شبھم لونکر اور دو دیگر مشتبہ ملزمان شیو کمار گوتم اور ذیشان اختر کیلیے ایک لک آؤٹ نوٹس جاری کیا گیا جن کے بارے میں شبہ ہے کہ وہ نیپال فرار ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں