ہفتہ, نومبر 23, 2024
اشتہار

پی ٹی آئی کے کون سے سینیٹرز آئینی ترامیم کے حق میں ووٹ دیں گے؟

اشتہار

حیرت انگیز

مجوزہ 26 ویں آئینی ترامیم کا مسودہ آج دونوں ایوان کے اجلاس میں منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا پی ٹی آئی کے دو اراکین پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دیں گے۔

حکومتی وزرا کے بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ 26 ویں مجوزہ آئینی ترامیم کا معاملہ آج کسی کروٹ بیٹھ جائے گا۔ قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس آج طلب کیے گئے ہیں جہاں مذکورہ آئینی ترامیم کا مسودہ منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔

حکومت ان ترامیم کی منظوری کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہی ہے اور رابطوں کا سلسلہ تیز تر ہو گیا ہے۔

- Advertisement -

اس حوالے سے چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے رات گئے میڈیا سے گفتگو میں انکشاف کیا ہے کہ دو سینیٹرز حکومت کی طرف گئے ہیں جو پارٹی پالیسی کے خلاف ووٹ دینے جا رہے ہیں۔

بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ میرا خیال ہے زرقا تیمور اور فیصل سلیم پارٹی پالیسی کیخلاف ووٹ دینے جا رہے ہیں۔ چاہے وہ پریشر سے گئے ہیں یا پیسوں سےگئے ہیں ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ ذین قریشی محفوظ ہیں۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کے خصوصی اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پارٹی پالیسی سے روگردانی کرنے والوں کی رہائش گاہوں کے باہر پُر امن دھرنے دیے جائیں گے۔

اعلامیے میں پی ٹی آئی سیاسی کمیٹی نے آج دونوں ایوانوں میں آئینی ترامیم کے لیے ووٹنگ کے مکمل بائیکاٹ کا اعلان اور رائے شماری میں حصہ لینے والے پی ٹی آئی ارکان قومی اسمبلی اور سینیٹ کیخلاف احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔

پی ٹی آئی سیاسی کمیٹی نے کہا ہے کہ مینڈیٹ پر قابض گروہ آئین کو بدلنے کا اخلاقی، جمہوری اور آئینی جواز نہیں رکھتا۔ تحریک انصاف کے ٹکٹ پر منتخب اراکین سینیٹ، قومی اسمبلی پارٹی پالیسی اور بانی کی ہدایت کے پابند ہیں اور پارٹی پالیسی سے روگردانی کرنیوالوں کی رہائشگاہوں کے باہر پُر امن دھرنے دیں گے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں