ایم کیو ایم پاکستان کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ختم ہوگیا ہے اور انہوں نے سینیٹ وقومی اسمبلی میں 26 ویں آئینی ترمیمی مسودے کی حمایت کا فیصلہ کیا ہے۔
26 ویں مجوزہ ترمیم کے حوالے سے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ختم ہو گیا ہے اور ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا ہے کہ ایم کیو ایم نے سینیٹ اور قومی اسمبلی میں 26 ویں آئینی ترمیمی مسودے کی حمایت کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں سینیٹ اور قومی اسمبلی میں 26 ویں آئینی ترمیمی مسودے کو سپورٹ کرنے اور اس کی حمایت میں ووٹ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاہم ربا ختم کرنے کے قانون کی شق پر حکومت کو ٹائم فریم دینے کی بھی تجویز دی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ بینکوں سے ربا کے قانون کو 2028 تک ختم کرنے کی ایم کیو ایم اور جے یو آئی نے تجویز دی اور آج قومی اسمبلی میں ایم کیو ایم اس حوالے سے باقاعدہ تجویز بھی پیش کرے گی۔
اس سے قبل وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے ایم کیو ایم کے وفد سے ملاقات کی اور اس کی پارلیمانی پارٹی 26 ویں آئینی ترامیم سے متعلق بریفنگ دی اور اعتراض شدہ شقوں پر وضاحت پیش کی۔
آئینی ترامیم سے قبل پی ٹی آئی کے کیمپ میں ہلچل، 12 ارکان کا پارٹی سے رابطہ منقطع
اس بریفنگ میں ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈ اور وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی، فاروق ستار، مصطفیٰ کمال اور دیگر شریک تھے۔