امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم کے خلاف سپریم کورٹ جانے پر مشاورت کر رہے ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدلیہ پر پی ڈی ایم تھری حملہ آور ہوئی ہے۔ میرٹ کی بنیاد پر چیف جسٹس کا تقرر ہونا تھا، جو اب پارلیمان کرے گی ۔ آئینی ترمیم کے خلاف سپریم کورٹ جانے پر مشاورت کر رہے ہیں۔ احتجاج اور عدالت جانے کا حتمی فیصلہ وکلا سے مشاورت کے بعد کریں گے۔
حافظ نعیم نے کہا کہ اس ترمیم نے پاکستان کی جمہوری اور عدالتی سیاہ باب میں اضافہ کیا اور افسوس کل ذوالفقار علی بھٹو کے نواسے نے آئین کی روح کو متاثر کیا۔ یہ کارروائی عدلیہ پر قبضہ جمانے کیلیے کافی عرصے سے جاری تھی اور اب خوشی کا اظہار ایسے کیا جا رہا ہے، جیسے کوئی کامیابی حاصل کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے آئینی ترمیم کا بائیکاٹ کر کے اچھا کیا۔ اسے تو کسی مذاکرات میں شرکت ہی نہیں کرنی چاہیے تھی۔ کوئلے کی کان میں کالا ہونے کی کیا ضرورت تھی۔
امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ میں آدھے سے زیادہ وہ لوگ ہیں، جو جیتے ہی نہیں۔ نواز شریف لاہور میں 70 ہزار اضافی ووٹ ڈلوا کر جتوائے گئے۔ ن لیگ لاہور سے 17 اور ایم کیو ایم کراچی سے 22 سیٹیں جیت گئی جب کہ حقیقت میں 22 ہزار پولنگ بوتھ میں سے ایک میں بھی ایم کیو ایم نہیں جیتی۔
واضح رہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کو گزشتہ روز سینیٹ اور قومی اسمبلی میں دو تہائی اکثریت سے منظور کر لیا گیا جب کہ صدر مملکت نے اس پر دستخط کر دیے جس کے بعد یہ ترمیم پاکستان کے آئین اور قانون کا حصہ بن گئی ہے۔