پیر, اکتوبر 21, 2024
اشتہار

چیف جسٹس پاکستان کی تعیناتی کے لئے پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کا عمل شروع

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : نئے چیف جسٹس کی تعیناتی کے لیے پارلیمانی لیڈرز کو خط لکھنے کا فیصلہ کرلیا گیا، پارلیمانی رہنماؤں کو آج خط ارسال کئے جائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان کی تقرری کیلئے پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کا عمل شروع کردیا گیا۔۔

ذرائع نے بتایا کہ اسپیکرقومی اسمبلی ایاز صادق نے پارلیمانی لیڈرز کو خط لکھنے کا فیصلہ کرلیا ہے ، اسپیکر قومی اسمبلی پارلیمانی رہنماؤں کو آج خط ارسال کریں گے۔

- Advertisement -

ذرائع کا کہنا تھا کہ کمیٹی کیلئے قومی اسمبلی سے 8 اور سینیٹ سے 4ارکان کا تقرر کیا جائے گا ، چیئرمین سینیٹ کے ذریعے سینیٹ سے 4 ارکان کے نام طلب کیے جائیں گے۔

ذرائع نے کہا ہے کہ پارلیمانی کمیٹی وزارت قانون سے3سینئرججزکاپینل طلب کرے گی اور کمیٹی ججز کے پینل میں سے چیف جسٹس پاکستان کا انتخاب عمل میں لائے گی۔

پارلیمانی کمیٹی 3 دن میں سپریم کورٹ کے نئے چیف جسٹس کا تقرر کرے گئی۔

یاد رہے صدر مملکت کے ستخط کے بعد آئینی ترمیم کا گزٹ نوٹفکیشن جاری ہوگیا اور نوٹیفکیشن کے ذریعے 26 ویں آئینی ترمیم کا نفاذ عمل میں آگیا۔

مزید پڑھیں: چیف جسٹس کی تعیناتی کیلئے فوری طور پر پارلیمانی کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ

آئینی ترمیم کے مطابق نئےچیف جسٹس کا تقرر پارلیمانی کمیٹی کے ذریعے ہوگا۔

آرٹیکل 175 اے میں ترمیم سے چیف جسٹس پاکستان کیلئے سپریم کورٹ کے سینئر ترین کی بجائے تین سینئر ججوں میں سے کسی ایک کا انتخاب کیا جائے گا۔

تقرر کمیٹی میں 8 ایم این ایز اور 4 سینیٹرز شامل ہوں گے، کمیٹی چیف جسٹس کی مدت پوری ہونے سے 14 دن پہلے نئے چیف جسٹس کا نام دے گی اور مدت پوری ہونے سے 3 دن پہلے نئے چیف جسٹس کی تقرری کی جائے گی، جس کی معیاد 3 سال ہوگی۔

ججز تقرری کے آرٹیکل 175 میں بھی ترمیم کردی گئی، جس کے تحت سپریم کورٹ ججز تعیناتی کمیٹی میں حکومت اور اپوزیشن سے 2 سینیٹرز اور 2 ارکان قومی اسمبلی ہوں گے، پارلیمانی کمیٹی جج کا نام وزیراعظم کو بھیجے گی اور وزیراعظم یہ نام صدر مملکت کو بھیجیں گے۔

آرٹیکل 191 کے تحت سپریم کورٹ کا آئینی بینچ تشکیل دیا جائے گا، جس میں تمام صوبوں سے برابر ججز تعینات کیے جائیں گے، اور سربراہ سینئر ترین جج کہلائے گا، بینچ، آئین کی تشریح اور آئینی مقدمات سنے گا۔

آرٹیکل 184 کے تحت از خود نوٹس کا اختیار آئینی بینچز کے پاس ہوگا، آرٹیکل 199 کے تحت ہائیکورٹس اپنے دائرہ اختیار سے تجاوز نہیں کرسکیں گے، نہ ہی سوموٹو نوٹس لے سکیں گی۔

ہائیکورٹس میں بھی آئینی بینچز تشکیل دیے جائیں گے، آرٹیکل 209 میں ترمیم کے تحت سپریم جوڈیشل کونسل کی تشکیل نو کی جائے گی، چیف جسٹس پاکستان سپریم جوڈیشل کونسل کے سربراہ ہوں گے۔ جبکہ دیگر ارکان میں سپریم کورٹ کے 2 سینئر ترین ججز اور 2 ہائیکورٹس کے چیف جسٹس ہوں گے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں