بدھ, اکتوبر 23, 2024
اشتہار

یحییٰ سنوار نے پیشکش کے باوجود غزہ نہیں چھوڑا، شہادت کو ترجیح دی

اشتہار

حیرت انگیز

فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے سربراہ شہید یحییٰ سنوار نے عرب ثالثوں کی جانب سے مصر جانے کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے شہید ہونے کو ترجیح دی تھی۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ حماس رہنماء نے اس پیشکش کے باوجود میدان جنگ میں رہنے اور شہادت کو ترجیح دی۔

رپورٹ کے مطابق عرب ثالثوں کی جانب سے یحییٰ سنوار کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے مذاکرات کے دوران غزہ جنگ چھوڑ کر مصر جانے کا موقع دیا گیا تھا، مگر انہوں نے انکار کردیا تھا۔

- Advertisement -

انہوں نے تسلیم کیا تھا کہ اسرائیلی حملوں میں ان کی شہادت ہوسکتی ہے، سنوار کی تجویز تھی کہ میری شہادت کے بعد حماس کو ایک لیڈر شپ کونسل کا انتخاب کرنا چاہیے۔

امریکی اخبار کے مطابق سنوار کا کہنا تھا کہ اگر میں شہید ہوگیا تو اسرائیل مختلف پیشکشں کرے گا لیکن حماس کو کسی صورت بھی ہار نہیں ماننی چاہیے۔

یاد رہے کہ حماس کے سربراہ سنوار 16 اکتوبر کو غزہ کے علاقے رفح میں اسرائیلی فورسز کے ساتھ بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کرگئے تھے۔

اسماعیل ہنیہ کی ایران میں شہادت کے بعد انہیں حماس کا سربراہ بنایا گیا اور اپنی شہادت تک وہ اسی منصب پر فائز رہے تھے۔

غزہ میں شہادتوں سے متعلق آسٹریلوی میڈیا کا بڑا دعویٰ

اسرائیلی فوج کی جانب سے حماس رہنماء کی شہادت سے قبل مسلسل پروپیگنڈا کیا جاتا رہا کہ وہ غزہ کی سرنگوں میں چھپے ہوئے ہیں، انہوں نے اسرائیلی یرغمالیوں کو ڈھال بنایا ہوا ہے۔ مگر اسرائیل کا یہ دعویٰ جھوٹ ثابت ہوا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں