جمعرات, اکتوبر 24, 2024
اشتہار

فیض حمید کا ملٹری ٹرائل شروع نہیں ہوا ابھی وقت ہے، خواجہ آصف

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کا ملٹری ٹرائل ابھی شروع نہیں ہوا۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’خبر‘ میں خواجہ آصف نے کہا کہ فیض حمید کا کیس ابھی انکوئری کے مرحلے میں ہے، اس میں ابھی وقت ہے۔

26ویں آئینی ترمیم کے معاملے پر خواجہ آصف نے کہا کہ آئینی ترامیم کا جو اوریجنل اسکرپٹ تھا اس پر عملدرآمد رہ گیا ہے، ہمیں اس کیلیے تیاری کرنا ہوگی اور اتفاق رائے پیدا کرنا ہوگا، ایم کیوایم اور اے این پی کا جو مطالبہ ہے اس پر اتفاق رائے پیدا نہیں ہوتا تو ممکن نہیں۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی ارکان نے کہا 26ویں آئینی ترمیم میں ہمارے دو اختلافات تھے کہ ملٹری کورٹس نہ بنیں اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو توسیع نہ ملے، پی ٹی آئی کے دونوں اختلافات آئینی ترامیم سے ہٹا دیے گئے تھے جس کے بعد انہوں نے حمایت کی لیکن بانی سے ملاقات کے بعد انکار کر دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک نام بتا دیں کہ پی ٹی آئی کے ایک ممبر کو بھی اپنے ساتھ ملایا ہو، مبارک زیب پی ٹی آئی کے ٹکٹ کے بغیر الیکشن لڑ کر کامیاب ہوا ہے، قانونی طور پر ان ممبران کے پاس اپنی رائے دینے کی گنجائش موجود تھی۔

وزیر دفاع نے مزید کہا کہ ہم نے کسی پی ٹی آئی کے ممبر کو ترامیم کیلیے اپنے ساتھ نہیں ملایا کیونکہ ہمارے پاس نمبرز تھے، ہم آئینی ترامیم کیلیے اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ سے ووٹ ڈلوا سکتے تھے۔

پروگرام میں ان کا کہنا تھا کہ جو کچھ 9 مئی کو ہوا تھا کیا تاریخ میں پہلے اس قسم کے واقعات ہوئے تھے؟ امریکا میں جو کچھ ہوا انہوں نے ریپڈ کورٹس بنائیں اور لوگوں کو سزائیں سنائی، امریکا میں پارلیمنٹ پر حملہ ہوا جبکہ یہاں ملٹری تنصیبات پر حملہ ہوا، ملٹری تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کا کیس ملٹری کورٹ میں ہی چلنا چاہیے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں