ماہرین صحت نے خبر دار کیا ہے کہ بیٹھ کر کام کرنے کے بجائے کھڑے ہوکر کام کرنے سے فالج اور امراض قلب جیسی بیماریوں سے محفوظ نہیں رہا جا سکتا۔
اس سے قبل عام طور پر خیال کیا جاتا رہا ہے کہ بیٹھ کر کام کرنا خطرناک ہے، اس سے امراض قلب اور فالج سمیت دیگر بیماریوں کے خطرات بڑھتے ہیں لیکن اس کے برعکس برطانوی ماہرین نے کھڑے ہوکر کام کرنے کے نقصانات سے بھی آگاہ کردیا۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی تحقیقی رپورٹ کے مطابق برطانوی ماہرین نے 88 ہزار افراد کے ڈیٹا پر تحقیق کرکے یہ جاننے کی کوشش کی کہ کیا واقعی کھڑے ہوکر کام کرنے سے فالج اور امراض قلب نہیں ہوتے؟۔
مذکورہ تحقیق ان افراد پر کی گئی جن کی زیادہ تر عمریں 60 سال سے زائد تھی ان میں خواتین کی نصف تعداد شامل تھی۔
دوران تحقیق اور اس سے قبل ان ہزاروں رضا کاروں کی جسمانی صحت کا بغور جائزہ لیا گیا اور ان کے بیٹھنے اور کھڑے ہوکر کام کرنے کا دورانیہ دیکھ کر سات سال بعد پھر ان کی صحت کا جائزہ لیا گیا۔
تحقیق کے نتائج سے یہ اخذ کیا گیا کہ کھڑے ہوکر کام کرنے سے فالج اور امراض قلب جیسی بیماریوں سے محفوظ نہیں رہا جاسکتا جبکہ مسلسل کھڑے رہنے سے ٹانگوں اور ہاتھوں میں سنسناہٹ جیسی شکایات بڑھ سکتی ہیں جو کہ ذہنی مسائل کا سبب بھی بن سکتی ہیں۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ زیادہ بیٹھنا اور زیادہ کھڑا ہونا دونوں نقصان دہ ہیں، البتہ مسلسل بیٹھنے کے بعد کچھ دیر کے لیے کھڑا ہونا بہتر حکمت عملی ہے۔
ماہرین کے مطابق مسلسل 12 گھنٹوں تک بیٹھ کر کام کرنے والے افراد میں بھی وہیں طبی پیچیدگیاں ہو سکتی ہیں جو کہ دو گھنٹے کھڑے ہوکر کام کرنے والے افراد میں ہو سکتی ہیں۔